خوابوں میں دکھائے تھے جو دن رات کہاں ہیں
گر تو ہے تو پھر تیرے طلسمات کہاں ہیں
اب تو ہیں بڑی تیز تصور کی اڑانیں
پہلے سے حسینوں کے خیالات کہاں ہیں
جس وعدہ عشرت پہ لگا لائے تھے انگلی
ساقی یہ بتائو وہ خرابات کہاں ہیں
ویران نظر آتی ہیں کیوں مجھ کو بہاریں
دز دیدہ نگاہی کی کرامات کہاں ہیں
جس حسن جہاں سوز پہ ٹکتی نہ نظر تھی
اس حسن جہاں سو ز کے ثمرات کہاں ہیں
کچھ یوں بھی زمانے کا چلن ٹھیک نہیں ہے
ویسے بھی وفائوں کے وہ حالات کہاں ہیں
وہ حال ہوا ہے کہ ندیم اب کے مرے پاس
پیچیدہ سوالوں کے جوابات کہاں ہیں
(ندیم اختر ندیم)
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024