مکرمی! دُنیا ترقی کے مدارج طے کرتی کرتی کہاں سے کہاں پہنچ گئی۔ لیکن پاکستان میں طرز سیاست تبدیل نہ ہوا بلکہ دن بدن سیاسی حالات بد سے بدتر ہی ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ اُن میں ایک دوسرے کے خلاف اشتعال انگیزی‘ افراتفری اور ایک دوسرے کو برداشت کی کمی حالات کو بگاڑنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس حقیقت سے کون انکار کرسکتا ہے کہ جب گھر میں لڑائی ہوتو اُس کا فائدہ ہمیشہ دشمن اُٹھاتا ہے وہ ہماری کمزوریوں کو اپنی ڈھال بنالیتا ہے یہی وجہ ہے کہ آج ہم وہ مقام حاصل نہیں کرپاتے جو ہماری تقدیر بن سکتی تھی جبکہ اس کے برعکس اپنے اردگرد ہمسایہ ممالک کی جانب نظر دوڑائیں تو وہ ہمیں کہاں سے کہاں کھڑے نظر آتے ہیں۔ہندوستان، بنگلہ دیش اور ایران ان ممالک نے جتنی تیزی سے ترقی کا سفر طے کیا ہے، کاش! پاکستان میں بھی ایسے سازگار حالات اور ماحول میسر ہوتا کہ وطن عزیز بھی دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرح باعزت، باوقار مقام حاصل کرنے کے ساتھ ترقی یافتہ ممالک کی صف میں جاکھڑا ہو۔ ایسا تبھی ممکن ہوگا جب ہر پاکستانی سچے دل سے مفادات کی پٹی آنکھوں سے اُتار کر اپنے اپنے پلیٹ فارم سے سچے خدمت کے جذبے سے سرشار ہوکر کردار ادا کرے سیاست دان سیاست کو خدمت اور عبادت کا ذریعہ سمجھ کر خدمت انجام دیں، صحافی قلم کے تقدس کا خیال رکھیں، میڈیا والے ہر خبر کو تصدیق کئے بغیر میڈیا پر چلانے سے احتیاط کریں۔ اس لیے اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا پیارا پاکستان بھی دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ترقی یافتہ ممالک کی صف میں باوقار حیثیت سے کھڑا ہو تو ہم سب کو مفادات کو پس پشت ڈال کر ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہوگا۔(تہمینہ شیردرانی)
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024