مکرمی! سگریٹ نوشی نہ صرف جانی بلکہ مالی نقصان کا بھی موجب بنتی ہے۔ بعض دفاتر اور بلڈنگز میں آگ لگنے کے واقعات اکثر سگریٹ نوشی کی بے احتیاطی کی بدولت رونما ہوئے ہیں۔ جاپان میں دفتری اوقات میں سگریٹ نوشی کیلئے الگ سموکنگ روم بنے ہوئے ہیں۔ پچھلے ماہ جاپان کے ایک کمپنی ملازم نے کمپنی مالکان سے شکایت کی کہ ہمارے سگریٹ نوش ساتھی ہر گھنٹے بعد کم از کم 10 منٹ ضائع کر کے آتے اورہم سے ایک گھنٹہ کم کام کرتے ہیں لیکن معاوضہ پورا لیتے ہیں۔ کمپنی مالکان نے اس کا فوری ایکشن لیکر روزانہ کے کام چوروں کو تو کوئی سزا نہ دی البتہ سگریٹ نوشی نہ کرنے والوں کیلئے سال کے بعد 6 مزید چھٹیوں اور ایک تنخواہ کا اعلان کر دیا۔ اس اعلان کے بعد کمپنی کے 42 عادی سگریٹ نوشوں میں سے 4 افراد نے سگریٹ نوشی اسی وقت ترک کر دی۔ سگریٹ نوشی ہمارے معاشرے کو بھی دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ لیکن اسکی روک تھام کیلئے کسی سطح ہر کوئی اقدام نہیں کیا جاتا ہے۔ وزارت صحت نے 25، 30 سال قبل ہر سگریٹ پیکٹ پر سگریٹ نوشی سے کینسر ہونے کی وارننگ جاری کر کے گویا اپنا فرض ادا کر دیا۔ ان اعلانات اور اشتہارات سے قبل مارکیٹ میں 10 سگریٹ والا پیکٹ ہی دستیاب تھا۔ کم آمدن والا سگریٹ نوش 10 سگریٹ والا پیکٹ لیکر اپنی ضرورت پوری کر سکتا تھا۔ بعد میں 10 والا پیکٹ ختم کر کے ہر سگریٹ نوش کو اب 20 والا پیکٹ خریدنے پر مجبور کر دیا ہے۔ سگریٹ نوشی قسطوں میں خودکشی کے مترادف ہے۔ اس مہلک زہر کو جواناں دا سگریٹ کہنے والے حکمرانوں نے کیا کبھی انہیں اس کے نتائج کے بارے میں بھی آگاہ کیا ہے یا صرف کمیشن سے غرض ہے۔(فتح محمد موسیٰ خیل ضلع میانوالی)
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024