مکرمی! ان دنوں ہمارا ملک جس بحران سے گزر رہا ہے ۔ اگر یہ کہا جائے کہ اس میں بڑا ہاتھ زرد صحافت کے علمبردار ان صحافیوں اور چینلز کا ہے جنہیں ملک و قوم سے زیادہ عزیز اپنے مفادات ہیں۔ حالانکہ پاکستان ہے اور اس میں جمہوریت ہے تو ہم سب اپنی من مانیاں کر رہے ہیں۔کیا؟ آج تک کسی اینکر تجزیہ نگار، کالم نگار نے بلکہ ہماری پارٹی مسلم لیگ کے لیڈرز نے بھی عمران خان سے یہ پوچھا کہ اگر نواز شریف صاحب کی وزارت کی موجودگی میں آپ کو انصاف کی توقع نہیں تو پہلے ہونے والی دھاندلی کے الزام کیسے درست ہیں۔ اس وقت تو وہ حکومت میں نہیں تھے۔ تو یہ کیا ضمانت ہے کہ اب پھر آپکے الزامات کے غلط ہونے اور انتخابات میں ٹھمکہ سیاست کی وجہ سے فلاپ ہونے پر آپ پھر تمام اداروں کو مورد الزام نہیں ٹھہرائیں گے؟ جب تک آپ وزیر اعظم نہیں بن جاتے آپ یہی الزام دہراتے رہیں گے۔ ملک کے نامور عالم دین مفتی منیب الرحمن کی پریس کانفرنس کو اکثر چینلز نے نہیں دکھایا اور ان چھوٹی چھوٹی دھرنیوں سے زیادہ بڑے ہونے والے دیگر پارٹیوں کے اجتماعات اور ریلیوں کو میڈیا کیوں کوریج نہیں دے رہا؟ اس سوال کا جواب قوم جاننا چاہتی ہے اور راز جانتی ہے۔ خدارا اپنے ملک پر رحم کھائیں۔ اس سے بڑی کون سی آزادی کے دھرنے اور ٹھمکہ مارچوں کے باوجود اور پوری قوم کو ذہنی طور پر یرغمال کرنے کے باوجود ٹھمکہ مارچ اور کتنی آزادی کا طلب گار ہے؟(محمد عمران خان عرف منے خان (پاکستان مسلم لیگ ن)کوٹ عبدالمالک لاہورفون نمبر0300-4087082)
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38