مکرمی : 25ستمبر 1969ء کو او. آئی. سی مما لک کی کا نفر نس کے نا م سے وجو د میں آگئی ۔ تنظیم کے منشو ر کے مطا بق دنیا میں مسلما نو ں کو اقد ار کا تحفظ کیا جا ئے گا ۔ رکن مما لک کے درمیا ن یکہجتی کو فر وغ دیا جا ئے گا سما جی ، اقتصا دی ، ثقا فتی ، سا ئنسی اور سیا سی شعبو ں میں با ہمی تعا و ن کو فر و غ دیا جا ئے گا اور تعلیم خا ص سا ئنس اور ٹیکنا لو جی کے شعبے میں تر قی کے لیے اقد اما ت کیے جا ئیں گے ۔ اکتو بر 1973ء میں عر ب مما لک اور اسر ائیل جنگ ہو ئی ۔ جس کے تقر یبا چھ ما ہ بعد 1974ء میں لا ہو ر میں تنظیم کا ہنگا می اجلا س ہو ا جس میں فلسطینو ں کی تنظیم آزاد ی کو پہلی با ر فلسطینو ںکی تنظیم آزادی کو پہلی با ر فلسطینو ں کی وا حد قا نو نی نما ئند ہ تنظیم کے طور پر تسلیم کر لیا گیا ۔ اس عرب اسر ائیل جنگ کے مو قع پر پہلی با ر سعو دی عر ب نے اپنے تیل کو سیا سی ہتھیا ر کے طور پر استعما ل کیا ۔یہ پہلا مو قع تھا کہ تیسر ی دینا کے مما لک نے اپنے کسی انتہا ئی اہم مسئلے کے حل کے لیے مخالف طا قتو ں کو تر کی بہ تر کی جو اب دیا 1999ء میں اس تنظیم کا ایک اجلا س ہو ا جس میں تنظیم نے بین الا قو امی دہشت گر دی سے نمٹنے کے لیے کنو نشن کی منظو ری دی اپر یل 2000ء میں ملا ئشیا میں تنظیم کا ایک اور اجلا س ہو ا جس میں دہشت گر دی کے خا تمے سے متعلق امو ر پر غور کیا گیا ۔ لیکن اجلا س میں دہشت گر دی کی تعر یف پر اتفا ق نہ ہو سکا ۔اُمت ِمسلمہ کو درپیش مسا ئل سے نمٹنے کے لیے او آئی سی کو عملی اقد اما ت کر نے چا ئییے ۔ یہ اقد اما ت زندگی کے مختلف شعبو ں میں ہو سکتے ہیں ۔ لیکن جد ید دور کے تقا ضو ں کے مطا بق اُسے تین نکا تی ایجنڈے پر عمل کر نا چا ہیے۔
1۔اس وقت عا لم اسلا م فکر و دانش کے شعبے میں پیچھے رہ گیا ہے ۔ پو رے یو رپ میں مسلما نو ں کو اور اسلام کو انتہا پسند کہا جا تا ہے ۔ اہل دا نش کی تعد اد نہ ہو نے کے بر ا بر ہے ۔ضروری ہے کہ غو ر و فکر کر نے والے لو گو ں کو اکٹھا کیا جا ئے اور ان کو یو رپ میں بھیجا جا ئے تا کہ و ہا ںجا کر کام کر یں ۔آرٹیکل لکھیں ، تقر یر یں کر کے ان کو بتا ئیںکہ عا لم اسلام کے مسا ئل کیا ہیں ۔ یو رپ اور امر یکہ کے مختلف شہر وں میں اسلا می سکالر ز کو دفا تر بنا کر دیںتاکہ وہا ں جا کر ان کے سیا سی لیڈروں سے ملیں ۔ وہا ں اخبا رجا ری کر یں ۔ اور تشہیر کا کا م کر یں۔
2َ۔او آئی سی کو عا لم اسلا م کے مسا ئل سے نمٹنے کے لیے ایک اربو ں ڈالر فنڈ قا ئم کر نا چا ہیے یا ایک ایسا ما حو لیاتی ادارہ قا ئم کر نا چا ہیے جس کے پا س اربو ں ڈالر ہو ں ۔ جو مسلما ن طلبہ کی اعلٰی تعلیم کے لیے اقد اما ت کر ے اور ذہین طلبہ کے لیے سا ئنس و ٹیکنا لو جی کے شعبے میں تحقیق اور تعلیم و تر بیت کی سہو لتیں فر اہم کر ے ۔ ایسے اقد اما ت کیے جا ئیں جن سے وہ اپنے مما لک میں مغر بی مما لک کے اہم تعلیمی ادار وں میںتعلیم حا صل کرسکیں ۔
3۔تین چا ر ایسے شعبہ جا ت ہیں جو عا لم اسلا م کے لیے بڑ ا دما غ بن گئے ان میں ایک دہشت گر دی ہے یعنی ہما ر ا وہ دین جو امن، بھا ئی چا رہ اور رحم دلی کے مذہب بنا دیا گیا ہے ۔ مسلما نو ں کو وحشی اور دہشت گر د قر ار دیا جا تا ہے ۔ بد قسمتی سے مسلما ن مختلف خطو ں میں رہتے ہیں لیکن آپس میں الجھے ہو ئے ہیں۔ مثلا یمن اور سعودی عر ب ، لبنا ن اور فلسطین عا لم اسلا م علا قا ئی تنا زعا ت میں الجھا ہو اہے ۔
(ریحا نہ عطا ء ایف ۔جی ما ر گلہ بر ائے خو اتین ، اسلا م آبا د )