مکرمی! حکومت کے پانچ سال مکمل ہونے کو ہیں لیکن افسوس وہ اپنے وعدوں کی تکمیل نہ کر سکی۔ جیسے ہی گرمیاں آئیں لوڈشیڈنگ کا عذاب سر پر آ گیا۔ ابھی گرمیوں نے اپنا رنگ پوری طرح دکھایا بھی نہیں کہ دو منٹ بعد بجلی آئی‘ بجلی گئی کی صدا سنائی دینے لگی۔ روز اخبارات میں گرمی کی شدت سے بے حال اور مرنے والوں کی تعداد لکھی جاتی ہے۔ خاص طور پر دیہاتوں میں لوگ بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کو بھی ترس گئے ہیں۔ جب بجلی جاتی ہے تو دو تین گھنٹے تو برداشت ہو جاتا ہے لیکن اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے تو دم نکال دیتے ہیں۔ جب بجلی نہیں ہو گی تو پانی کی فراہمی رک جائے گی اور یہ بات تو سب جانتے ہیں کہ پانی کے بغیر انسانی زندگی مکمل ہیں ہے۔خدارا اپنے وعدوں پر قائم رہیں اور بجلی کی فراہمی کریں اور اس معاملے میں دیہاتوں کو نظرانداز نہ کریں۔(منیبہ نذیر احمد - فیصل آباد)
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024