تنخوہ میں اضافہ! اونٹ کے منہ میں زیرہ برابر
مکرمی! اس سال جہاں بجٹ میں ٹیکس اللہ کے فضل سے 17%سے زیادہ لگائے گئے جسکا مطلب ہے کہ جو چیز پہلے 1روپے کی تھی وہ بڑھ کر 17روپے تک پہنچ گئی مگر تنخواہ میں اضافہ صرف 10فیصد کیا گیا جو کہ اس بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دور میں بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لئے بھی ناکافی ہے۔ سرکاری ملازمین اپنی روٹی کپڑا اس تنخواہ سے بمشکل پورا کرتے ہیں۔ ہم گورنمنٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ اس بڑھتی ہوئی مہنگائی کے ساتھ تنخواہوں میں بھی اس قدر اضافہ کیا جائے جس سے مڈل کلاس طبقہ اس مہنگائی میں عزت کی زندگی گزار سکے ۔(عروسہ سعید، لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی)