معاشرے میں عورت کا مقام
مکرمی! ہمارے معاشرے میں عورت ایک خاص مقام رکھتی ہے۔ یہ بات کس حد ٹھیک ہے اور اس پر کس حد تک عمل کیا جا رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے عورت کو خاص حقوق سے نوازا ہے کیونکہ عورت معاشرے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ کہیں ماں، بہن، بیوی اور بیٹی کا ۔ اس لئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے حکم ہے کہ عورتوں کی عزت کریں، ان کی ضرور توں کا خیال رکھیں۔ لیکن ہمارے معاشرے میں عورت کی عزت پر آ کر بات ختم ہو جاتی ہے کہ ہمارے معاشرے میں کس حد تک عورتوں کو عزت دی جا رہی ہے۔ آئے دن ہمارے اخبارات اور ٹی وی چینل پر غیرت کے نام پر قتل اور زیادتی کے مسلسل واقعات کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ جن کو دیکھ کر اور سن کر دل دہل جاتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں عورت کتنی غیر محفوظ ہے۔ ان واقعات کو اس قدر بڑھا وا مل چکا ہے کہ آئے دن کوئی نہ کوئی واقعہ پیش آتا ہے جس میں عورتوں کی عزت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ اس میں سے 3سے 5سال کی بچیوں کو بھی نہیں چھوڑا جاتا۔ ایسے درندے ہمارے ملک میں موجود ہیں جو اس طرح کے جرم کرتے ہیں۔ مظفر گڑھ میں طالبہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور اس کو انصاف نہ مل سکا۔ جس کی وجہ سے اس نے خود کشی کر لی اور پھر چنیوٹ میں ایک لڑکی کو پنچائیت کے فیصلے کے مطابق ونی کیا گیا۔رہی ہمارے قانون کی بات تو ہمارے قانون کی عملداری انحطاط پذیری کا شکار ہو چکی ہے۔ زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ہماری پولیس یہ سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی خاموش تماشائی بنی ہوتی ہے اور مجرموں کو پکڑنے کی بجائے ان کا ساتھ دے رہی ہے۔ پاکستان ایک آزاد اسلامی جمہوری ملک ہے۔ کوئی قبائلی علاقہ نہیں۔ یہاں ایک مکمل مربوط قانونی نظام موجود ہے۔ یہاں پر پنچائیتی فیصلوں کی کوئی اہمیت نہیں۔ ہمیں اپنے ملک سے اس جرم کو ختم کرنا ہو گا اور ہمارے ملکی قانون کو جو یہ جرم کرتے ہیں انہیں سخت سزا دینی چاہئے۔ (سعدیہ انور)