مکرمی! بستہ اٹھائے‘ وردی پہنے‘ بسوںمیں بیٹھے ہنستے مسکراتے بچے سکول جاتے ہی اچھے لگتے ہیں۔معصوم بچوں کو ظلم و جبر کا نشانہ بنانے والے اس روز ہارگئے جب 2جنوری کوآرمی پبلک سکول پشاور میںننھے قدموںنے ہرقسم کے خوف سے آزاد ہو کر دروازے کوعبورکیا۔سکول کی سطح سے حملہ کرنا مستقبل پر حملہ کرنا ‘مگر ان مائوں کی عظمت کو سلام جنھوںنے اپنے جگر گوشوں کوپھر سے وردی پہنائی۔اس عملے کی ہمت کو سلام جو بربریت آنکھوںسے دیکھ کربھی ڈیوٹی پر موجود تھا۔ جس قوم کی مائیںنئی نسل کو بہادری کا دودھ پلا کر جوان کریں ‘جس قوم کے نو عمر دہشت گردوں کاسینہ تان کر مقابلہ کریںاس قوم کو اندرون، بیرون، کسی دشمن سے کوئی خوف نہیں۔کاش ہمارے حکمران ان بچوں جیسی ہمت ہی پیدا کر لیںتا کہ آئے روز باڈر پر فوجی شہید نہ ہوں‘تھر میں موت رقص نہ کرے اور کراچی یوں لہو لہان نہ ہو۔(عروشہ عامر خان، لاہور)
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024