دونوں جہاں خدانے جن کے لئے بنائے
دنیا میں سب کے آقا تشریف آج آئے
عرشِ بریں پہ دیکھو جشنِ بہاراں جاری
خوشیاں منا رہی ہے یہ کائنات ساری
تعظیم کو فلک بھی دھرتی پہ جھکتا جائے
دنیا میں سب کے آقا تشریف آج آئے
سب سے مقام اُونچا کاندھوں پہ زلفیں کالی
سب سے حسین چہرہ اور شان بھی نرالی
کھِلتی ہیں جیسے کلیاں وہ جب بھی مسکرائے
دنیا میں سب کے آقا تشریف آج آئے
ظلمات کاجہاں میں چھایا تھا اک اندھیرا
آنے سے ان کے ابھرا اک نور کا سویرا
صلی اعلیٰ کے نغمے شجرو ہجر نے گائے
دنیا میں سب کے آقا تشریف آج آئے