مکرمی! انٹرنیشنل ریسرچ کے مطابق پاکستان میں پینے کے صاف پانی میں خطرناک زہریلے مادے ’’سنکھیا‘‘ کی مقدار انتہائی زیادہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق ایک لیٹر پانی میں ’’سنکھیا‘‘ کی مقدار 10 مائیکرو گرام سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے جبکہ پاکستان میں 50 مائیکرو گرام تک مقدار والے پانی کو قابل استعمال تصور کیا جاتا ہے۔ شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کا پروگرام 2005ء میں شروع کیا گیا تھا۔ اس وقت اس منصوبہ کی لاگت کا تخمینہ تقریباً 999 ملین روپے لگایا گیا تھا جس سے ملک بھر میں 445 صاف پانی کے پلانٹ لگائے جانے تھے مگر بدقسمتی سے یہ ہدف پورا نہ ہو سکا بلکہ منصوبے کے لئے مختص رقم سے افسر شاہی غیر ملکی دورے کر رہی ہے یا اسے افسران کے لئے بلٹ پروف گاڑیاں خریدنے پر لٹا دیا گیا ہے۔ حکومت منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائے تاکہ عوام کو پینے کا صاف پانی یقینی طور پر فراہم کیا جا سکے۔
(محمد امیر حمزہ چیمہ، سیالکوٹ)