مکرمی! یوں تو ٹائون شپ مسائل کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اجڑے ہوئے بیابان کی طرح پارکس، ناجائز تجاوزات کی بھرمار، پینے کے صاف پانی کی قلت، ٹیوب ویلوں کی قابل رحم حالت، آئے روز ٹیوب ویل کے بور بیٹھنے کی کہانی، اندھیرے میں ڈوبی ہوئی گلیاں اور قبرستان۔ شہر خموشاں میں ایک قبر پر کئی کئی قبریں بن چکی ہیں۔ اس جگہ کے علاوہ قبرستان کے لیے کوئی اور جگہ بھی نہیں۔ لوگ اپنے پیاروں کو اسی جگہ پر دفنانے پر مجبور ہیں۔ اس قبرستان میں صرف ٹائون شپ کے ہی مردے نہیں دفنائے جاتے دائیں بائیں کی نئی بننے والی آبادیوں کے لوگ بھی اپنے پیاروں کو یہاں ہی دفناتے ہیں۔ حکومت بار بار توجہ دلانے کے باوجود قبرستان کا مسئلے حل نہیں کر پائی۔ ٹائون شپ کا قبرستان بلاشبہ شہر خموشاں ہے۔ اس کی خاموشی کو ڈرائونا گھٹا ٹوپ اندھیرے نے بھی بنا دیا ہے اور ہمیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چیئرمین حضرات کو خصوصی گرانٹ کے طور پر لائٹس ملی تھیں نہ جانے بندربانٹ کے تحت وہ لائٹیں کہاں چلی گئیں۔ ایک لائٹ بھی قبرستان اور گلی محلے میں نہیں لگی۔ ٹی ایم او اقبال ٹائون اس جانب فوری توجہ دیں اور شہر خموشاں کو اندھیروں سے نکالیں۔
(رائو محمد محفوظ آسی۔ ٹائون شپ لاہور)