مکرمی! بعض لوگ کسی انجانے خوف یا تجاہلِ عارفانہ سے کام لیتے ہوئے سچ کہنے اور لکھنے سے گھبراتے ہیں اور یکطرفہ ٹریفک کے قائل اور عادی ہو چکے ہیں۔ اللہ ا نکو ہدائت دے۔یہ بدیہی حقیقت ہے کہ جو دشمن ہوتا ہے اس سے تو کسی خیر کی توقع نہیں ہوتی اور نہ ہی رکھی جا سکتی ہے لہذا اسکے ظاہری اور خفیہ ہر طرح کے شر سے بچنے کیلئے ہر طرح کے انتظام کئے جاتے ہیں مگر دوست نما دشمن کے وار سے بچنا بہت ہی مشکل ہوتا ہے اور اصل دانشمندی اور فراست بھی اسی کے بچنے میں ہے ۔ اگرچہ سعودی عرب کا کردار بھی مصرکی اخوان المسلمین کے منتخب صدر مرسی کی حکومت گرانے میں بہت ہی قابلِ مذمت ہے مگر اس کے ساتھ ایر ان کردار بھی ایسا ہی ہے۔ پہلے تو ایران نے مداخلت سے انکار کیا مگر ایرانی بریگیڈیر کی دھمکی سے ’’بلی تھیلے سے باہر‘‘ آگئی ہے۔ ہم خود بھی اسکے ذمہ دار ہیں۔ ’’سامراج‘‘ نے تو اپنا ’’کام‘ دکھانا ہے اور دکھاتا رہے گا جب تک اسے ہماری صفوں میں چھپے انکے ’’کارندے‘‘ باقی رہیںگے۔ اس لئے سب سے پہلے ہمیں اپنی صفوں کو پاک کرنا ہوگا تب ہی جا کر ہم امن و سکون سے زندہ رہ سکتے ہیں۔ (میاں محمد رمضان ‘ ٹائون شپ‘ لاہور)
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024