ڈاکٹر علامہ اقبال........(چودھری عبدالخالق)
اقبال نے خواب میں تصویر دیکھی تھی
ملت کی بدلتی ہوئی تقدیر دیکھی تھی
انگریز کی غلامی کا اس کو ملال تھا
آزاد اپنی قوم ہو اس کا خیال تھا
کٹتی ہوئی غلامی کی زنجیر دیکھی تھی
اقبال نے خواب میں تصویر دیکھی تھی
منزل کی طرف کر دیا تھا ایک اشارہ
لبیک ساری قوم نے مل کر جو پکارا
نصرت کی آسمان پہ تحریر دیکھی تھی
اقبال نے خواب میں تصویر دیکھی تھی
ماضی تھا مسلمان کا کس قدر لازوال
ارمان تھا کہ مستقبل ہو ایسا بے مثال
اہل ایمان کے ہاتھ وہ لکیر دیکھی تھی
اقبال نے خواب میں تصویر دیکھی تھی