مکرمی! میں ایک بیوہ‘ غریب عورت ہوں اور تین بچوں کی ماں ہوں۔ میرے شوہر ریلوے میں ہیڈ ڈرافٹسمین کام کرتے تھے جو 30-09-2009 کو ہارٹ اٹیک سے وفات پا گئے۔ میں ریلوے کے ایک کوارٹر میں اپنے بچوں کے ساتھ رہائش پذیر ہوں جو کہ ریلوے کی طرف سے ہمیں الاٹ کیا گیا ہے۔ مورخہ 16-04-2015 کو صبح تقریباً ساڑھے دس بجے میں اپنی ڈیوٹی پر تھی اس وقت اصغر علی ولد روشن دین نے ریلوے انتظامیہ ڈی ایس ڈبلیو شاہد عزیز‘ ڈی ای این ڈبلیو‘ آئی او ڈبلیو‘ اسٹیٹ انسپکٹر شاہد اور بھاری پولیس کی نفری کے ساتھ گھر کے تالے توڑ کر گھر کا سارا سامان اٹھا کر ساتھ لے گئے اور میرے گھر پر قبضہ کر لیا حالانکہ میں نے سٹے آرڈر لیا ہوا ہے اور اب مجھے نوکری سے بھی نکالنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ میری اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ میرے ساتھ ہونے والی اس زیادتی کا ازالہ کیا جائے اور میرا کوارٹر مجھے واپس دلایا جائے۔(خالدہ پروین زوجہ محمد جمیل طارق (مرحوم) مکان نمبر 271-C ریلوے کالونی ویٹ مین روڈ مغلپورہ لاہور۔ موبائل نمبر 03224802764)
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38