مکرمی ! آج کل پاکستان تخریب کاروں اور دہشت گردوں کی کارروائیوں کی زد میں ہے۔ ہمارے ازلی دشمنی اور ہمسایہ ممالک اس کارروائی کے فروغ میں مالی، تربیتی اور سہولت کاری میں مدد دے رہے ہیں۔ ہماری بسیار کوششوں کے باوجود اس کا مکمل خاتمہ نہیں ہو سکا۔ سہولت کاری کے لئے پیسے کے زور پر مقامی لوگوں سے مدد حاصل کی جاتی ہے ایک اور طریقہ جو ہم نے ابھی تک اپنایا وہ ہے قرآن حکیم میں اللہ تعالیٰ کا اس ضمن میں ارشاد:
قرآن پاک کی آیت نمبر 93 سورۃ نساء ، پارہ نمبر 5 میں اللہ نے فرمایا ہے، ’’جو شخص مسلمان کو قصداً مار ڈالے گا اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ جلتا رہے گا اور اس پر غضبناک ہوگا اور اس پر لعنت کرے گا۔ ایسے شخص کے لئے بڑا(سخت) عذاب تیار کر رکھا ہے۔‘‘سورۃ نساء کی آیت 85 میں خدا کا فرمان ہے، ’’ جو شخص نیک بات کی سفارش کرے گا اس کو ثواب میں حصہ ملے گا اور جو بری بات کی سفارش کرے گا اس کو اسکے عذاب میں حصہ ملے گا اور خدا ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے‘‘۔یوں جو شخص سہولت کار ہوگا وہ اس کے عذاب میں برابر کا شریک ہوگا۔ حکومتی اداروں کو یہ احکام خداوندی بڑے بڑے بورڈوں پر لکھوا کر اور پوسٹر چھپوا کر ہر جگہ خاص طور پر بلوچستان، سرحد، پنجاب اور کراچی میں لگوانے چاہئیں اور ٹیلی ویژن پر بار بار دیکھانے چاہئیں۔ خدا سے امید ہے کہ اس کے اچھے اور صحت مند نتائج نکلیں گے اور سہولت کار تخریب کاری میں مدد دینے سے باز رہیں گے، اور فوری طور پر تخریب کاروں کی نشاندہی اور احکام بالا کے علم میں لائیں گے۔
(ہادی اقبال حسین، لاہور)