مکرمی! آج کل جو کسی بھی سکول، کالج یا یونیورسٹی میں داخلے کیلئے سب سے پہلے پراسپیکٹس لینا پڑتا ہے جو کہ تقریباً ہزار یا دو ہزار کا آتا ہے جو کہ والدین پر ایک بوجھ ہے وہ پہلے پراسپیکٹس پر پیسے لگاتے ہیں پھر فیس ادا کرتے ہیں اور پھر باقی اخراجات پورے کرتے ہیں۔ فیسوں میں زیادتی کی وجہ سے اداروں کا معیار اب پراسپیکٹس کوسمجھا جاتا ہے، کہ جس کا سب سے زیادہ مہنگا ہوگا وہی ادارہ سب سے بہتر ہوگا جو کہ غلط ہے۔ حکام بالا سے گزارش ہے کہ یا تو اس فیس کو ختم کیا جائے یا کم کیا جائے تا کہ والدین پر فیسوں کا بوجھ نہ پڑے اور تمام اداروں میں پراسپیکٹس کی فیس ایک جیسی کی جائے تا کہ اداروں کو پراسپیکٹس کی فیسوں کی بنیاد پر نہ پرکھا جائے بلکہ اس کے تعلیمی معیار پر پرکھا جائے۔ (کنزا عامر، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی)
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024