مکرمی! کوئلے گرینائٹ اور دیگر معدنیات سے مالا مال علاقہ ”تھرپارکر“ اس کا کل رقبہ بیس ہزار مربع کلومیٹر سے بھی کم ہے اور 1998ءمیں اس وقت کی مردم شماری کے مطابق اس کی آبادی دس لاکھ سے بھی کم تھی۔ تھر کے اندرونی علاقوں تک جانے کے لئے اچھی سڑکیں اگرچہ موجود نہیں ہیں اس کے باوجود وہاں تک پہنچنا محال نہیں ہے۔ حکومت کو تھرپار کے قحط زدگان کے لئے فوج اور دیگر اداروں کا تعاون حاصل کر کے ان تک امداد پہنچانے کا بندوبست کرنا چاہئے۔ (رضیہ سلطانہ لاہور)
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024