مکرمی! 1857ء کی جنگ آزادی سے لے کر 1947ء تک لاکھوں مسلمان نے اپنی جانوں اور مالوں کی قربانیاں دی، لاکھوں افراد بے گھر ہوئے، ہماری ان گنت مائوں بہنوں نے اپنی عزت کی پامالی کے خوف سے نہروں اور کنوئوں میں چھلانگیں لگائی تھیں، کالا پانی کا جزیرہ مسلمانوں کے لہو سے سرخ ہو گیا تھا، پورے برصغیر کے انسان دو بلاکوں میں تقسیم ہوگئے تھے ایک گائے کو رب ماننے والے اور دوسرے اللہ تعالیٰ کو رب ماننے والے، ہر جگہ ہر مسلم بچے بچے کی زبان پر ایک ہی وردہوا کرتا تھا کہ لے کر رہیں گے پاکستان بٹ کے رہے گا ہندوستان مسلمانوں نے اپنی تمام صلاحیتیں مملکت خداداد کے لئے وقت کردی تھیں علامہ اقبال کی شاعری، علما، حق کی رہنمائی اور قائداعظم کی قائدانہ صلاحیتوں نے ایک مجبور رقوم کو آزادی کا راستہ دکھایا کہ قربانیاں دینے سے آزای ملتی ہے، ٹھمکے لگانے ، ڈانس کرنے اور سڑکوں پر ناچنے سے پاکستان نہیں بنا کرتے، واقعی پاکستان بنانے کا جنون ہے تو فیروز پور سے پٹھان کوٹ اور سرینگر سے مظفر آباد تک نیا پاکستان بنالو، قوم آپ کے ساتھ ہوگی پھر ہم آپ کو لیڈر مانیں گے اور قائد بھی۔(بلال احمد خان لاہور کینٹ)
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024