مکرمی! پاکستان کا تعلیمی نظام پہلے ہی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بدحالی کا شکار ہے ارو اب واسا کے محکمہ نے تعلیمی اداروں پر ایک نیا حملہ کیا ہے کہ سکولوں میں پڑھنے والا ہر بچہ 200 روپے ماہوار پانی کا ٹیکس دے گا۔ اس نادر شاہی حکم کا نہ تو کوئی جواز ہے اور نہ ہی کوئی معقول وجہ۔ پاکستان میں اس وقت تقریباً 2کروڑ سے زائد بچے تعلیم جیسی لازوال دولت ونعمت سے محروم ہیں اور واسا کے اس اقدام سے جو والدین اپنے بچوں کو بڑی مشکل سے اس مہنگائی کے دور میں پڑھا رہے ہیں مجبوراً پڑھائی سے محروم کرنا پڑے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر تعلیم درخواست ہے کہ چیئرمین واسا سے پوچھا جائے کہ کس قانون کے تحت تعلیمی اداروں پر اتنا بھاری ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔ پوری دنیا میں تعلیم کے نظام پر کسی قسم کا کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوتا بلکہ پاکستان کے آئین کے مطابق آرٹیکل 25-A کے تحت مفت اور ٹیکس کے بغیر تعلیم دینا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے‘ اس کے تحت یہ حکم آئین کے آرٹیکل 25-A کی خلاف ورزی ہے، اسے فی الفور واپس لیا جائے۔اعجاز بٹ (لاہور)۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38