جس طرح احمد ندیم قاسمی کے بارے میں یہ قطعی فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ وہ اچھے شاعر ہیں، اچھے افسانہ نگار ہیں یا اچھے کالم نگار، اسی طرح عہد نو کی نمایاں قلمکار فہمیدہ کوثر فہمی کا ادبی سفر بھی ہمہ جہت نظر آتا ہے۔ مجھے ان کے افسانوں کے ذریعے ان کی خیال آفرینیوں سے آگاہی ہوئی۔ وہ اپنے افسانوں میں سماجی مسائل کو حقائق کا تڑکہ لگا کر خوبصورت پیرائے میں آشکار کرتی نظر آتی ہیں۔ پھر انہوں نے نوائے وقت میں کالم نگاری کا سلسلہ شروع کیا تو ایک مشّاق قلمکار کے انداز میں ان کی قلم پر گرفت نظر آئی۔ پھر یہ عقدہ کھلا کہ وہ شاعرہ بھی کمال کی ہیں، غزلوں اور آزاد نظموں پر مشتمل ان کا تازہ مجموعہ کلام ’’چلو چھوڑو سبھی باتیں‘‘ ان کی وارداتِ قلبی کو اجاگر کرتا نظر آتا ہے جس پر معروف شعرا اور ادیبوں کے تبصرے شعر و سخن میں فہمی کے معتبر ہونے کی گواہی ہیں۔ اب تک ان کے افسانوں، کالموں اور شاعری کی مجموعی 12کتب شائع ہو چکی ہیں جبکہ سوانح حیات، طنز و مزاح اور تاریخ کی ورق گردانی سمیت ان کی مزید پانچ کتب اشاعت کے مراحل میں ہیں اس طرح انہیں بسیار نویس بھی کہا جا سکتا ہے تاہم ان کی ہر صنف سخن معیار کے پیمانے پر پورا اترتی ہے۔ وہ درس و تدریس کے پیشہ سے وابستہ ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ادبی سفر جس اعتماد اور تیز رفتاری کے ساتھ طے کر رہی ہیں وہ ان کے تابناک مستقبل کا غماز ہے۔ ’’چلو چھوڑو سبھی باتیں‘‘ خوبصورت ٹائٹل اور معیاری پرنٹنگ کے ساتھ نگاہ پبلی کیشنز نے شائع کی ہے جو شعر و ادب کی شائق بالخصوص نوجوان نسل کے لئے ایک تحفہ ہے۔ (تبصرہ سعید آسی)
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38