مکرمی! چند ماہ قبل خادم پنجاب کے حکم پر پورے پنجاب میں زمینوں کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کیا گیا۔ پہلے توکسانوں کو صرف متعلقہ پٹواری تک جانا پڑتا تھا۔ مگر اب پہلے متعلقہ پٹواری سے ریکارڈ حاصل کرنا پڑتا ہے اور اس کے بعد ضلع میں موجود کمپیوٹر آفس میں جمع کرانا پڑتا ہے جس کے بعد کسانوں کا کہیں جاکر مسئلہ حل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ جب زرعی اراضی کو کمپیوٹرائز کیا گیا تو کم وقت میں پٹواریوں سے ریکارڈ کی طلبی پر زمینداروں کے ریکارڈ میں غلطیاں کی گئیں جو نئے سرے سے مسئلہ بن گیا ہے۔ اعلیٰ حکام سے گزارش ہے کہ محکمہ مال کو حکم صادر فرمایا جائے کہ غریب کسانوں کے ریکارڈ کو درست کیا جائے۔ (ملک اکبر سلطان، گائوں کھچی ضلع میانوالی)
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024