مکرمی! دنیا میں ہر دو سیکنڈ میں 30 بچے یتیم ہوتے ہیں یونسیفکی موجودہ رپورٹ کے مطابق دنیا میں اس وقت 15 کروڑ 30 لاکھ ملین بچے ایسے ہیں جوکہ اپنے ماں باپ (والدین) کو کھو کر زندگی گزار رہے ہیں۔ ایشیا میں بھی 6 کروڑ 50 لاکھ بچے یتیم ہیں۔ پاکستان 19 کروڑ آبادی کا ملک جس کی آبادی میں نوجوانوں اور بچوں کا تناسب بہت زیادہ ہے۔ پاکستان میں صرف 5 کروڑ صرف بچے ہیں اور ان میں سے 42 لاکھ بچے یتیم ہیں۔ ایک بڑے دل والے انسان کی طرح نہ سہی اگر ایک عملی اور پروفیشنل ریسرچر کی طرح بھی سوچنے کی کوشش کی جائے تب بھی یہ دل دہلا دینے والی حقیقت ہے کہ بچوں کی اتنی بڑی تعداد اپنے والدین کی شفقت سے محروم ہے۔ آر فن ایسا لفظ جس کو سنتے ہی اس بچے کے لئے دل میں ہمدردی آجاتی ہے جس سے اس لفظ کو منسوب کیا جاتا ہے۔ یونیسکوکی رپورٹ کے مطابق 67 ملین آر فن بچے پرائمری سکول تک بھی نہیں پہنچ پاتے۔ یہ ایک بہت بڑا لمحہ فکریہ ہے۔ کفالت یتیم سے جنت کا حصول اور رفاقت رسول دونوں ممکن ہیں۔ یتیم کو پالنا آسان نہیں ہے‘ شاید رحمان رب نے اسی لئے ان اداروں کو ہماری مدد کو بھیجا ہے کہ 15 رمضان کو یوم یتامی بھی منائیں اور ایک محنت اور توجہ بھرے ایسے مثالی مسلم معاشرے کا خواب بھی دیکھیں جہاں یہ سارے یتیم بچے اچھی تعلیم ہی نہ پائیں ایک بہتر زندگی اور محفوظ مستقبل بھی پائیں اور یہ طرز عمل ایک دن ہمیں باقی دنیا سے بہت ممتاز اور ممیز کر دے۔(اخترعباس، لاہور)
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024