شپ بریکنگ صنعت کو سزا نہیں ملنی چاہئے
گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں آتش زدگی ہمارے مُلک کے مختلف شعبوں میں پائی جانے والی غفلت کا ایک افسوسناک رُخ ہے۔ تاہم پوری شپ بریکنگ صنعت پر پابندی عائد کر کے اس کی تمام سرگرمیاں روک دینے کا حکومتی فیصلہ بھی اُتنا ہی افسوسناک ہے۔میں اس افسوسناک سانحے اور اس کے نتیجے میں شپ بریکنگ صنعت پر بندش کے متاثرین میں سے ایک ہوں، اور حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ یہ بندش ختم کی جائے تاکہ متعدد متعلقہ صنعتیں اپنا کام جاری رکھ سکیں۔ فی الوقت صورتحال یہ ہے کہ صنعت کے ایک رُکن کی لاپروائی کی وجہ سے پوری صنعت کو سزا دی جارہی ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک غیر معقول فیصلہ ہے کیونکہ دُنیا بھر میں تمام صنعتوں میں انسانی غفلت اور کوتاہی کے نتیجے میں حادثات ہوتے ہیںلیکن فقط ایک حادثے کے سبب پوری صنعت کو بند نہیں کردیا جاتا۔ کیا حالیہ ٹرین حادثے کے بعد پاکستان ریلویز کو بند کردیا گیا؟ کیا غفلت کے باعث فضائی حادثوں کے ردِ عمل کے طور پر پوری ایوی ایشن صنعت پر پابندی لگا دی گئی؟میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ حالات کا عملی نقطہءنظر سے جائزہ لے تاکہ متاثرین کے مفاد کا تحفظ ہو اور پاکستان کی معیشت اور ساکھ پر مرتب ہونے والے منفی اثرات میں کمی آئے۔(سیّد اویس اختر۔کراچی)