ملیر کینٹ کالج کے طلبا و طالبات کی سفری مشکلات
گورنمنٹ ڈگری کالج ملیر کینٹ، کراچی جو کہ ملیر کینٹ میں واقعے ہے،کراچی کے بہترین کالجز میں سے ایک ہے۔کالج کے کل طلبا وطالبات کی تعداد تقریباً آٹھ سو سے ہزار تک ہے۔اس کالج کی اچھیّ رینکنگ اور بہترین ٹیچنگ اسٹاف کے باوجود طلبا کو کچھ مشکلات کا عرصہ دراز سے سامنا ہے جن میں سرِفہرست طلبا کی سفری مشکلات ہیں۔ پورے کراچی سے بہت سے طلبا صرف اچھے کالج کی وجہ سے یہاں داخلہ لیتے ہیں اور دو سے تین بسیں بدل کر کالج پہنچتے ہیںلیکن بڑا مسئلہ یہ ہے کہ تمام طلبا کے لیے ،چاہے وہ مقامی ہوں یا غیر مقامی،ملیر ہالٹ سے کینٹ کے اندر تک کے لیے صرف دو بسیں جاتی ہیں ایک منی بس اور دوسری میٹرو بس اور دونوںبسوں کی تعداد انتہائی محدود ہے اور زیادہ تر طلبا لوکل بس سے ہی کالج جاتے ہیں۔اس لیے صبح کے وقت بس میں پیر رکھنے کی جگہ مل جانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے جبکہ ان بسوں میں عام لوگوں کی اچھی تعداد موجود ہو۔نتیجتاً جب طلبا کالج پہنچتے ہیں ان کی پہلی کلاس ختم ہونے والی ہوتی ہے کیونکہ چیک پوسٹ پہ بھی چیکنگ میں وقت لگتا ہے۔اسی طرح دوپہر کے وقت کینٹ بازار اسٹاپ پہ سخت رش ہوتا ہے زیادہ تر بسوں کے ڈرائیور ایک بجے تک کھانا کھانے چلے جاتے ہیں ،نتیجتاً بسوں کی تعداد اور کم ہو جانے کے وجہ سے طلبا کے لیے گھر پہنچنا ایک مشقت طلب کام بن جاتا ہے۔میری ملیر کینٹ کالج کی انتظامیہ و انٹر بورڈ کے عہدیداروں سے گزارش ہے کہ خدارا ! طلبا وطالبات کے لیے ایک جامع ٹرانسپورٹ پالیسی بنائیں اوران مستقبل کے معماروں کو بے یارومددگار نہ چھوڑیں۔( مریم نفیس ۔کراچی)