مکرمی! قائد اعظمؒ نے مسلم قوم کو متحد کیا۔ اسے ایک نصب العین دیا اور الگ وطن کے قیام کیلئے پرامن جمہوری جدوجہد کی راہ دکھائی قیام پاکستان کے بعد انہوں نے آئین کی تشکیل کا معاملہ عوام کے منتخب نمائندوں پر چھوڑا اور خود کو بطور گورنر جنرل سیاسی سرگرمیوں کے علاوہ مسلم لیگ کی صدارت سے الگ کر کے پارلیمانی جمہوریت کی طرف پیشرفت کی۔ بدقسمتی سے قائد اعظمؒ کی وفات اور انکے جانشینوں کی کمزوری کیوجہ سے سول وفا کی بیوروکریسی نے 1958ء میں پہلی فوجی بغاوت کی راہ ہموار کر کے ملک کو جمہوریت کی پٹڑی سے اتار دیا اور پھر 1958ء سے لیکر 2007ء تک چار مارشل لائوں نے ملک کی عمر عزیز کے 33 قیمتی سال غارت کر دیئے۔ پاکستان آج قائد کی تعلیمات سے انحراف کی بنا پر شدید بحرانوں اور مسائل کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ (ابو سعدیہ سید جاوید علی شاہ)
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024