کوٹ لکھپت: انسداد ڈینگی ورکر خاتون سے 2 پولیس اہلکاروں کی زیادتی کی کوشش
لاہور (نامہ نگار) وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ پر تعینات دو پولیس اہلکاروں نے کوٹ لکھپت کے علاقہ میں ڈینگی ورکر خاتون کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ خاتون کے دیگر ساتھیوں نے دونوں پولیس اہلکاروں کو پکڑ کرتشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ان کے قبضہ سے چرس اور شراب برآمد کرکے پولیس کے حوالے کر دیا۔ خاتون کی جانب سے درخواست دینے کے باوجود پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کوٹ لکھپت کے علاقے میں گزشتہ روز ڈینگی ورکر خاتون (س) اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ سروے کر رہی تھیں اس دوران وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ جاتی امراء میں سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات کانسٹیبل اشرف نے اپنے دوسرے ساتھی کانسٹیبل کے ہمراہ ڈینگی ورکر خاتون کو زبردستی اٹھا کر ایک گھر میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ خاتون کے دیگر ساتھیوں نے دیکھ کر دونوں پولیس اہلکاروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر ان کے قبضہ سے شراب، چرس اور دیگر ممنوعہ اشیاء برآمد کر لیں اور دونوں کانسٹیبلوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد تھانہ کوٹ لکھپت پولیس کو بلاکر ان کے حوالے کر دیا۔ متاثرہ خاتون کے مطابق اس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لئے تھانے درخواست دی مگر تھانہ کوٹ لکھپت کا ایس ایچ او سب انسپکٹر عمران قمر پڈانہ کارروائی کرنے کی بجائے اس پر صلح کرنے کے لئے دبائو ڈال رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں ملزمان کانسٹیبل وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ پر سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہیں۔ پولیس ان کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے اور پولیس کا کہنا ہے ڈینگی ورکرز نے دونوں کانسٹیبلوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا ہے جس پر ڈینگی ورکر ز کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لئے ایس ایچ او نے اہلکاروں کو طبی ملاحظہ کے لئے ہسپتال بھجوادیا ہے۔