ملک اسحاق کی ہلاکت، دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں: گورنر پنجاب
لاہور (کلچرل رپورٹر) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جو آپریشن ہورہا ہے، اس پر پوری قوم مطمئن ہے اور اس آپریشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے حمایت کی تھی۔ دہشت گردی جس قسم کی بھی ہو اس کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں اکادمی ادبیات کے زیر اہتمام ’’پاکستان اور چین کے ادب میں موضوعاتی اشتراک‘‘ کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ پولیس مقابلے میں ملک اسحاق کی ہلاکت کے حوالے سے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ دہشت گردی کے خلاف آپریشن پر پوری قوم متحد ہے۔ ایچی سن کالج کے پرنسپل کی برطرفی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کا ایچی سن کالج کے بورڈ آف گورنرز سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ بورڈ آف گورنرز کا متفقہ فیصلہ ہے۔ قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس کانفرنس میں چینی ادیبوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ ایسی محفلوں سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ اہل قلم، ادیب اور شعرا سوسائٹی کا آئینہ ہوتے ہیں، یہ بہت حساس ہوتے ہیں، اپنے خیالات کا اظہار قلم سے کرتے ہیں۔ چین ہمارا ہمسایہ دوست ملک ہے، اس کے ساتھ ہماری دوستی ہمالیہ سے اونچی، سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے جس کی ایک تازہ مثال اقتصادی راہداری کا منصوبہ ہے۔ ہم چین کے شکرگزار ہیں کہ یہ پراجیکٹ کامیابی سے جاری ہے۔ چین نے جس طرح پاکستان کا ساتھ دیا اس کی مثال کم ملتی ہے۔ دونوں ممالک کے مقاصد مشترک ہیں۔ دنیا بھر میں امن و امان کا قیام سب سے اہم مقصد ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ دونوں ممالک نے اس مقصد کے حصول کے لئے بہت کام کیا اور آئندہ بھی کریں گے۔ دونوں ملکوں میں قیام پاکستان سے لے کر اب تک دوستی چلی آرہی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہورہی ہے۔ میری یہ خواہش ہے کہ پاکستان کی تمام زبانوں اور تہذیبوں کے فروغ کے لئے کوئی دفتر قائم ہوجائے۔ اس سلسلے میں میں ہرممکن تعاون کے لئے تیار ہوں۔ معروف افسانہ نگار اور کالم نگار انتظار حسین نے کہا کہ اکادمی ادبیات نے یہ کانفرنس منعقد کرکے اچھا کام کیا ہے۔ چین اور پاکستان کے درمیان ایک لمبی دوستی ہے، اس دوستی میں ادب کو بھی شامل کرلیا جائے۔ کانفرنس میں محمد حمید شاہد نے ’’پاکستانی نثری ادب روحانیت کے تناظر میں‘‘ کے موضوع پر، ناصر عباس نیئر نے ’’پاکستانی نثری ادب میں زبان، فطرت، قدرتی مناظر کی عکاسی‘‘ کے موضوع پر، چینی ادیب شووچھون چھیائو نے ’’گزشتہ تین دہائیوں میں چینی ادب میں تجربات کی صورت‘‘ جامی چانڈیو نے ’’جدید پاکستانی ادب کے فکری رجحانات‘‘ اور ڈاکٹر شاہد اقبال کامران نے ’’پاکستانی شاعری میں علامت نگاری‘‘ کے موضوع پر مقالات پیش کئے۔ ادبی اجلاس نمبر 2 میں ’’پاکستانی اور چینی ادب میں موضوعاتی اشتراک‘‘ کے موضوع پر مکالمہ ہوا جس کی صدارت ڈاکٹر محمد قاسم بھگیو نے کی۔