ایک تصویر ایک کہانی....
بادامی باغ کا رانا عبداللہ چھوٹے سے کمرے میں لیڈیز پرس بنانے کا کام کرتا ہے۔اس نے بتایا مالی حالات اچھے نہیں تھے اس لئے تعلیم حاصل نہ کر سکا۔ ہوش سنبھالی‘ مزدوری سے روزگار شروع کیا اور پھر پرس بنانے کا کام سیکھ لیا۔ شادی ہوئی تو اللہ نے چار بیٹیاں عطا کر دیں جس سے ذمہ داریاں مزید بڑھ گئیں۔ اب تک ساری ذمہ داریاں نبھائی ہیں‘ لیکن مہنگائی کے دور میں بچیوں کی شادی کرنا بہت ہی مشکل کام ہے۔ رانا عبداللہ کا کہنا ہے کہ وہ کسی چیز سے مایوس نہیں ہے۔ بس کرائے کا گھر ہے اور بڑھاپے کا سہارا بننے کیلئے بیٹا بھی نہیں ہے۔ مکان کا کرایہ ادا کرنے کے ساتھ گھر کے اخراجات بمشکل پورے ہوتے ہیں۔ روکھی سوکھی کھا کر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ بس خالق کائنات سے دعا ہے کہ وہ بچیوں کی شادی کے حوالے سے اسباب پیدا کر دے۔(فوٹو:اعجاز لاہوری)