ایک تصویر ایک کہانی....
افتخار مال روڈ پر بیس سال سے مزدوری کر رہا ہے۔ رومال‘ جرابیں‘ بنیان فروخت کرتا ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ جہلم کا رہائشی ہے اور بیس سال قبل سیلز مین تھا۔ اب اس نے اپنا کام شروع کر رکھا ہے۔ تین بیٹیاں‘ ایک بیٹا جو ایکسیڈنٹ ہونے کی وجہ سے گھر میں پڑا ہے۔ دو بچیاں شادی شدہ ہیں۔ ایک غیر شادی شدہ ہے۔ اس نے بتایا کہ پاکستان میں غریب کا کوئی پرسان حال نہیں۔ مہنگائی آسمان سے بات کر رہی ہے۔ وہ چھابڑی میں سامان لگاتا ہے مگر ٹاﺅن والے جینے نہیں دیتے۔ افتخار مال روڈ پر چار سو سے لیکر آٹھ سو روپے تک کماتا ہے اور اپنا گھر چلا رہا ہے۔ (فوٹو: عابد حسین)