برطانوی عوام نے جمہوری روایات کو مضبوط کیا، پاکستان پر اثرات نہیں ہونگے: خالد محمود
لاہور (وقت نیوز) وقت نیوز کے پروگرام ’’انسائیٹ‘‘ میں سابق سفیر جاوید حسین، سینئر تجزیہ کار پی جے میر اور تجزیہ کار/ اکانومسٹ خالد محمود رسول نے خصوصی شرکت کی۔ پروگرام کے میزبان ایڈیٹر دی نیشن سلیم بخاری اور سینئر پروڈیوسر میاں عمران عباس ہیں۔ جاوید حسین نے کہا یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے فیصلے سے برطانیہ کو نقصان ہو گا۔ برطانیہ کے نکلنے سے یورپی یونین کمزور ہو گا۔ ایک ایسا ملک جس کے پاس نیوکلیائی ہتھیار ہیں اور مضبوط معیشت ہے اس کا یورو زون سے نکلنا یورپی یونین کیلئے دھچکے سے کم نہیں۔ یورپی یونین پر اس کے گہرے اثرات مرتب ہونگے مگر یورپی یونین کی دوسری اقوام اس نظام کو چلتے رہنے کیلئے ہاتھ پائوں ضرور ماریں گی۔ پی جے میر نے کہا برطانوی عوام بہت سال پہلے ہی یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرنا چاہتے تھے مگر پہلے اور موجودہ قیادتیں یہ رسک نہیں لینا چاہتی تھیں۔ ان پر آئی ایم ایف سمیت دیگر مالیاتی اداروں کا دبائو بھی تھا، ان اداروں نے پہلے برطانیہ کو ڈرایا ٹیکسوں کا طوفان آ جائیگا، سکولوں پر بوجھ پڑے گا۔ اوباما نے بھی بارہا تنبیہ کی اس نظام سے نکلنے کا مطلب برطانیہ کے لئے نقصان کا سودا ہو گا مگر برطانوی عوام کی اکثریت نے اس کے باوجود سارے دبائو مسترد کر دیئے اور یوں برطانیہ کو اب علیحدگی اختیار کرنی پڑے گی۔ انہوں نے کہا ہمیں یہ دیکھنا ہوگا چین نے صرف بھارتی درخواست کو مسترد کیا مگر دوسری بڑی طاقتیں بھارت کے درپردہ ساتھ تھیں جس سے ظاہر ہوتا ہے ہمارے مقابلے میں بھارتی لابنگ زیادہ مضبوط ہے، بھارت کی سفارتکاری ہم سے بہت بہتر ہے، بھارت کے مقابلے میں ہماری سفارتکاری نہ صرف کمزور ہے بلکہ دفاعی بھی ہے ہمیں چین کے مفادات کی بجائے اپنے مفادات کے مطابق اپنی قسمت کا فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا یورو زون سے برطانوی اخراج سے عوام کی طاقت کا اندازہ ہوتا ہے، گورڈن برائون نے مستعفی ہونے کا اعلان کرکے اعلیٰ اخلاقی قدروں کو مزید پروان چڑھایا ہے۔ برطانوی عوام نے حکومتی فیصلوں کے برخلاف فیصلہ سنا کر جمہوری روایت کو مضبوط بنایا ہے، پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں بھی مختلف عوامی منصوبوں اور حکومتی فیصلوں پر ریفرنڈم ہونا چاہئے تاکہ اصل جمہوریت کی بنیاد رکھی جا سکے۔ خالد محمد رسول نے کہا برطانیہ کے فیصلے کے پاکستان پر خاطر خواہ اثرات نہیں ہوں گے مگر پاکستانی سرمایہ داروں کیلئے یہ باعث تشویش ہے کہ وہ لوگ جو اپنا کاروبار لندن کے راستے یورپی یونین سے کرتے تھے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔ برطانوی عوام کو اس کے نقصانات بھی اٹھانے پڑیں گے۔ اس ریفرنڈم سے ایک بات واضح ہوئی ہے سکاٹ لینڈ کی اکثریت نے اس فیصلے کے خلاف ووٹ دیا ہے جو ظاہر کرتا ہے ایک بار پھر برطانیہ نے آئر لینڈ اور سکاٹ لینڈ کے الگ ہونے کی راہیں ہموار ہوں گی۔ انہوں نے کہا قومیں اپنے مفادات کو مدنظر رکھ کر اپنی قسمت کا فیصلہ کرتی ہیں، برطانوی عوام نے یقیناً اپنے مفادات کی خاطر یہ مشکل فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان کو بھی اپنے مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے مشکل فیصلے کرنے ہوں گے، ہمیں چین کے ساتھ شروع کئے گئے متعدد منصوبوں کو اپنے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل کرنا ہو گا۔