ملک میں صرف دہشتگردوں کے مطالبات تسلیم کئے جاتے ہیں: راجہ ناصر
لاہور ( سپیشل رپورٹر)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات نے امن و امان کی صورتحال کو مفلوج کر رکھا ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں یوم علی ؓ کے موقعہ پر ملک بھر میں ہونے والی مجالس اور جلوسوں کو فول پروف سیکورٹی مہیا کرے۔کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ دار متعلقہ حکومت اور انتظامیہ پر ہو گی۔تمام جلوسوں کے روٹس کی بھرپور نگرانی کی جائے۔داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ نصب کیے جائیں اور جلوس پر جانے والے مومنین کے لیے سیکورٹی کے نام پر مشکلات یا رکاوٹیں نہ پیدا کی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی نااہلی اور دہشت گردوں کی کاروائیوں نے اس مادر وطن کو جہنم بنا کر رکھ دیا ہے۔ حتی الوسع ہماری کوشش رہی ہے کہ حکومت ہمارے پرامن احتجاج اور مطالبات کو تسلیم کریں لیکن گزشتہ 42 دن سے لگے ہوئے اس احتجاجی کیمپ کی طرف حکومت کی کسی مقتدر شخصیت کا رخ نہ کرنا اس امر کی دلیل ہے کہ اس ملک میں صرف دہشت گردوں کے مطالبات تسلیم کیے جاتے ہیں ۔حکومت کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے اس ملک میں قانون شکن ہونا لازم قرار دے دیا گیا ہے۔مجلس وحدت مسلمین اس ملک کی پر امن اور محب وطن جماعت ہے ۔ہم متشدد اورمنافقانہ سیاست کو گناہ سمجھتے ہیں۔عید کے بعد ہم نے اس احتجاج کو دھرنوں کی شکل دینی ہے۔ملک کی تمام اہم شاہراوں پر بھرپور افرادی قوت کے ساتھ دھرنے دیے جائیں گے۔حکومت کی مسلسل بے حسی کے جواب میں ہمارے پاس سوائے دھرنوں کے اور کوئی آپشن موجود نہیں ۔دھرنوں کے بعد لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔