....سہولتوں کی عدم دستیابی‘ بی ایس فور ایئر پروگرام طالبات اور اساتذہ کیلئے ذہنی اذیت بن گیا
لاہور (رفیعہ ناہیداکرام) صوبائی دارالحکومت کے تین خواتین کالجوںمیں چاربرس قبل شروع ہونے والا بی ایس فور ائر پروگرام طالبات اور اساتذہ کیلئے شدید ذہنی اذیت بن کررہ گیا ہے۔ طالبات کائنات اور صبا نے نوائے وقت کوبتایاکہ طویل دورانئے ، زیادہ فیسوں اور دوسال کے بعد سرٹیفیکیٹ نہ ملنے پرہم نے تعلیمی سلسلہ ادھورا چھوڑنے پر مجبور ہوگئی ہیں ، پنجاب پروفیسرزاینڈ لیکچررزایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹرزاہد شیخ نے نوائے وقت سے گفتگومیں بتایاکہ بی ایس فور ائر پروگرام والے کالج مسائل کے گڑھ بن گئے ہیں مگر کوئی پوچھنے والا نہیں۔ ان کالجوںمیں بی اے، ایم اے ختم کرکے متوسط اورسفید پوش طبقے کی طالبات پرظلم کیا گیا ہے ۔ محکمہ ہائرایجوکیشن کے حکام کوچاہئے کہ فوری طور پراساتذہ وطالبات کی شکایات اور مسائل کاازالہ کرے۔دریں اثناکوپر روڈ کالج کی پرنسپل پروفیسر فرزانہ شاہین نے نوائے وقت کو بتایاکہ اب حالات 2010سے بہت مختلف ہیں ، محکمے کی طرف سے گرانٹس بھی مل رہی ہیں اورکوالٹی ایجوکیشن پرکوئی کمپرومائزنہیں کیا جا رہا ہے۔