سانحہ ماڈل ٹائون: جے آئی ٹی رپورٹ کیخلاف عوامی تحریک کے 5 شہروں میں مظاہرے
لاہور + فیصل آباد (خصوصی نامہ نگار + نمائندہ خصوصی) پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام سانحہ ماڈل ٹائون پر جے آئی ٹی کی رپورٹ کے خلاف لاہور سمیت 5 شہروں میں مظاہرے کئے گئے۔ لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ انصاف کیلئے آخری حد تک جائینگے، جعلی رپورٹ مسترد کرتے ہیں۔ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ میں عوامی تحریک کے ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی۔ مظاہرہ سے تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ امجد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت کے حکمرانوں سے پوچھتی ہوں میری ماں کا اور میری پھوپھو کا کیا قصور تھا کہ انہیں گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا، مجھے انصاف چاہیے۔ ان کے اس خطاب پر شرکاء آبدیدہ ہوگئے ۔ احتجاجی مظاہرہ سے جواد حامد، مظہر علوی، عائشہ شبیر، حافظ غلام فرید، اشتیاق چودھری اور آصف میر نے بھی خطاب کیا۔ شرکا احتجاج نعرے لگاتے رہے۔ ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ میاں شہباز شریف، رانا ثناء اللہ، آئی جی مشتاق سکھیرا، رانا عبد الجبار اور معاونین کو سزا تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ جے آئی ٹی کو مسترد اور سانحہ ماڈل ٹائون کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ شرکاء نے احتجاج نے پریس کلب لاہور سے مسلم لیگ ہائوس ڈیوس چوک تک احتجاجی مارچ اور علامتی دھرنا دیا۔ شرکاء نے اس موقع پر فلک شگاف نعرے لگائے۔ فیصل آباد میں احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور ،بشارت جسپال، میاں کاشف محمود نے کی اور کچہری چوک تک جلوس نکالا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون طے شدہ پلان کا نتیجہ ہے۔ جے آئی ٹی کی کارروائی لغو اور قابل مذمت ہے۔ سیالکوٹ میں عوامی تحریک کے کارکنوں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کے خلاف بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی گئی۔ گجرات میں احتجاجی مظاہرے کی قیادت علامہ فرحت حسین شاہ اور حاجی اکرم نے کی۔ مقررین نے کہا کہ 100 فیصد انصاف تک احتجاج جاری رہے گا۔ ساہیوال میں کارکنوں نے ساہیوال پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔
عوامی تحریک مظاہرے