آئینی ترمیم میں دہشت گردی کو مذہب کیساتھ جوڑنا نامناسب ہے: ساجد میر
لاہور (خصوصی نامہ نگار ) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ 28 ویں آئینی ترمیم میں دہشت گردی کو مذہب کے ساتھ جوڑنا نامناسب ہے۔جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پیپلز پارٹی اور ایم کیوایم کے دباﺅ میں دہشت گردی کی تعریف کو مذہب کے ساتھ جوڑا ہے تاکہ سندھ اور کراچی میں انکے کارکنوں کی منفی سرگرمیاں دہشت گردی کی تعریف میں نہ آئیں۔ ہمارا موقف بڑا واضح ہے کہ دہشت گردی دہشت گردی ہوتی ہے ،اسکا تعلق مذہب، مسلک اور سیاست سے نہیں ہوتا۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی عدالتوں کے قیام میں کوئی حرج نہیں ہے ہم نے ترمیمی بل کی حمایت کی ہے مگر دہشت گردی کی تعریف قبول نہیں کی۔ چند ایک افراد کے گناہوں کی سزا تمام مذہبی طبقات کو مت دی جائے۔