ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے ’’پاکستان عوامی محاذ‘‘ کے نام سے سیاسی اتحاد قائم
لاہور (سیف اللہ سپرا) پاکستان کو اس وقت بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے پاکستان عوامی محاذ کے نام سے ملک کی پندرہ سیاسی جماعتوں کا اتحاد قائم کیا گیا ہے، یہ محاذ نہ صرف ملک کو ان مسائل سے نجات دلائے گا بلکہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر بھی گامزن کرے گا، ان خیالات کا اظہار اظہار مقررین نے ایوان وقت میں منعقدہ ایک نشست میں کیا، شرکاء نے مذاکرہ میں استقلال پارٹی کے سربراہ اور پاکستان عوامی محاذ کے چیئرمین سید منظور گیلانی، تحریک تکمیل پاکستان کے چیئرمین اور پاکستان عوامی محاذ کے چیف آرگنائزر میجر حبیب الرحمان خان میو، تحریک تحفظ پاکستان کے چیئرمین اور پاکستان عوامی محاذ کے وائس چیئرمین رائو محمد اکبر، پاکستان مسلم لیگ (قاسم گروپ) کے سربراہ اور پاکستان عوامی محاذ کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر قاری اشفاق اللہ اور پاکستان فلاح پارٹی پنجاب کے صدر اور پاکستان عوامی محاذ پنجاب کے چیئرمین بدر ظہور چشتی تھے، نظامت انچارج ایوان وقت سیف اللہ سپرا نے کی، پاکستان عوامی محاذ کے چیئرمین سید منظور گیلانی نے کہا کہ حکمران طبقات عوام کا استحصال کر رہا ہے، مہنگائی بے روزگاری، لوٹ مار، بدامن، کرپشن اور دہشت گردی نے عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے، پارلیمنٹ اور عدلیہ اپنا کردار صحیح معنوں میں ادا نہیں کر رہے، انہی مسائل کو حل کرنے کیلئے پاکستان کی 15 سیاسی جماعتوں نے مل کر پاکستان عوامی محاذ کے نام سے اتحاد قائم کیا ہے، ہمارا یہ پروگرام ہے کہ پاکستان کے عوام کو منظم کریں اور ایک تحریک کی شکل میں موجودہ سیاسی اور معاشرتی نظام کی جگہ ایسا نظام قائم کریں جس میں پاکستان کے عوام بہترین زندگی بسر کر سکیں۔ پاکستان کی سیاست پر جن مخصوص طبقات کا قبضہ ہے ان سے چھٹکارا حاصل کرنا مقصد اولین ہے، کراچی میں جو کچھ ہوا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت برطانیہ سے مقابلہ کرتے ہیں کہ الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرے، کشمیر کے اندر جو جدوجہد ہو رہی ہے وہ دراصل الحاق پاکستان کے لئے ہے اور کشمیر کے الحاق کے بغیر پاکستان کی ترقی اور خوشحالی ناممکن ہے ہم کشمیری عوام کی حمایت حقیقی معنوں میں اس وقت کر سکیں گے جب پاکستان کے حالات بہتر ہوں گے، پاکستان عوامی محاذ کے چیف آرگنائزر میجر حبیب الرحمان خان میو نے کہا کہ پاکستان عوامی محاذ کے قیام کا اولین مقصد پاکستان میں جمہوری نظام کا قیام ہے۔ رائو محمد اکبر نے کہا کہ اب مفاداتی سیاست ہو رہی ہے نظریاتی سیاست نہیں، جب تک نظریاتی سیاستدان آگے نہیں آئیں گے، مسائل حل نہیں ہوں گے، انتخابات میں صرف 40 فیصد ووٹ کاسٹ ہوئے ہیں ملک میں مناسب نمائندگی کا نظام رائج کیا جائے، ڈاکٹر قاری اشفاق اللہ نے کہا کہ ملک کا سیاسی عمل چند مخصوص خاندانوں کے ہاتھ میں ہے جس کے پاس ناجائز ذرائع سے اکٹھی کی ہوئی دولت ہے، وہی اقتدار پر مسلط ہیں، عدالتی نظام انصاف فراہم نہیں کر رہا۔ پاکستان عوامی محاذ پنجاب کے چیئرمین بدر ظہور چشتی نے کہا کہ پاکستان عوامی محاذ لوئر مڈل کلاس کے موقف کی بات کرتا ہے، اس ملک کے دو فیصد عوام نے 98 فیصد عوام کو جکڑ رکھا ہے۔