کابینہ نے اووربلنگ کا اعتراف کر کے اقبال جرم کر لیا: محمود الرشید
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ ایسے نظام پر لعنت جس میں غریب کو خون بیچ کر بجلی کے بل ادا کرنا پڑیں، بلوں کیلئے خون بیچنے پر مجبور کرنے والی حکومت کو عوام مزید برداشت کیوں کریں؟، حکمرانوں نے عوام سے ووٹ لئے ہوتے تو انہیں انکے دکھ درد کا احساس ہوتا، کابینہ نے اووربلنگ کا اعتراف کر کے اقبال جرم کیا،گھریلو صارفین کو اربوں روپے کے اضافی بل بھجوانے والے افسران کو گرفتار اور پانی و بجلی کے دونوں وزراءکو برطرف ہونا چاہیے، گزشتہ روز انہوں نے اپنے دفتر میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جون، جولائی اور اگست کے بل گزشتہ سال کی نسبت 90سے 100فیصد اضافے کے ساتھ آئے، ہم نے دو ماہ قبل اووربلنگ پر حکمرانوں کو خبردار کیا تھا مگر آئی ایم ایف کے قرضوں کے خواہش مند حکمرانوں نے اس پر کوئی توجہ نہ دی، آج جب لوگ بل دینے کیلئے خون بیچ رہے ہیں اور بجلی کے بل نذر آتش کر کے تحریک انصاف کی تحریک میں شامل ہو رہے ہیں تو کابینہ کو بھی اس زیادتی پر مگرمچھ کے آنسو بہانے کا خیال آ گیا۔ بجلی کے ظالمانہ بلوں نے 50فیصد سے زائد آبادی کو بھوکا سونے پر مجبور کر دیا ہے اور جان لیوا مہنگائی کے ہاتھوں بے بس سفید پوش طبقہ بھی قرضے لیکر بجلی کے بل ادا کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔ انہوں نے کابینہ کی طرف سے ملازمتوں پر پابندی ختم کرنے کے ڈھونگ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پابندی ختم کرنے والے پہلے یہ بتائیں کہ انہوں نے جب سے وہ برسراقتدار آئے ہیں ملازمتوں پر پابندی کیوں لگائے رکھی؟ مہمان حکمران سن لیں کہ ملازمتوں کی رشوت نوجوانوں کو گو نواز گو تحریک اور عمران خان کے نظریے سے دور نہیں کرسکتی۔ کراچی میں تاریخی جلسہ کے بعد لاہور میں جلسہ کے اعلان نے حکمرانوں کے چھکے چھڑا دئیے ہیں۔
محمود الرشید