پنجاب سول سیکرٹریٹ: سرکاری گاڑیوں کا غیر قانونی استعمال، پٹرول چوری معمول بن گیا
لاہور (سپیشل رپورٹر) پنجاب سول سیکرٹریٹ ٹرانسپورٹ پول گاڑیوں کی مرمت، پٹرول کی چوری اور سرکاری گاڑیوں کا ناجائز استعمال معمول بن چکا ہے، اس وقت ٹرانسپورٹ پول کے پاس تقریبا 226 سرکاری گاڑیاں ہیں جو وزیروں، مشیروں، پارلیمانی سیکرٹریوں، سیکرٹریوں، اعلیٰ افسران کو دینے کے علاوہ پرٹوکول کے لئے استعمال کی جارہی ہیں جبکہ وزیروں نے اپنے محکموں سے بھی گاڑیاں، جیپیں لے رکھی ہیں۔ ان گاڑیوں پر سالانہ تقریباً پانچ سے 7 کروڑ روپے مرمت پر اخراجات کئے جاتے ہیں۔ محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے ٹرانسپورٹ پول میں گاڑیوں کو ٹریکر لگانے کے لئے قائم کی گئی کمیٹی 8 ماہ سے اس پر فیصلہ نہیں کر سکی ہے کہ کیونکہ ان گاڑیوں پر ٹریکر لگنے سے وزیروں، مشیروں کی طرف سے ان کے غیر قانونی استعمال کے بارے میں پتہ چل جائے گا۔ کیونکہ سرکاری ٹرانسپورٹ جو وزیروں، افسران کو دی جاتی ہے اس کو وہ صرف سرکاری کاموں کے لئے استعمال کرسکتے ہیں لیکن سول سیکرٹریٹ ٹرانسپورٹ اعلی افسران کو خوش کرنے کے لئے ان کے بچوں کے استعمال فیملی کی شاپنگ کے لئے گھروں میں بھی بھیج دیا جاتا ہے جبکہ متعدد گاڑیاں کئی کئی دن سرکاری پٹرول پر پرائیویٹ کاموں پر خرچ ہوتی ہیں جس کو بعد ازاں مختلف سرکاری کھاتوں میں اس کے پٹرول کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے۔ اس بارے میں ذرائع کے مطابق ماضی میں گاڑی کی لاک بک کا سسٹم اب ناکارہ ہو چکا ہے کیونکہ اس کے اندر سرکاری ڈرائیور اور اس کے انچار ج کی مرضی سے قانونی اندراج کر دیا جاتا ہے۔
سرکاری گاڑیاں