پنجاب اسمبلی: 170 ارکان کے دستخطوں سے تنخواہوں، مراعات میں اضافے کا بل جمع، غلط جوابات کا سلسلہ جاری
لاہور (خصوصی نامہ نگار + کامرس رپورٹر + لیڈی رپورٹر + ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) پنجاب اسمبلی کے ارکان نے مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا مطالبہ کر دیا ہے، لیگی رکن میاں طاہر جمیل نے پرائیویٹ بل پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا، بنیادی تنخواہ 12 ہزار سے بڑھا کر 60 ہزار روپے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، الائونسز اور چار اسلحہ لائسنس سمیت دیگر مراعات بھی مانگ لیں۔ دو روز قبل پنجاب اسمبلی نے بلیو پاسپورٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے قرارداد منظور کی تھی، ڈیلی الائونس 650 سے بڑھا کر پانچ ہزار، کنوینس الائونس 400 سے بڑھا کر ایک ہزار روپے، ٹریولنگ الائونس پانچ روپے فی کلومیٹر سے بڑھا کر پندرہ روپے فی کلومیٹر جبکہ ایڈیشنل ٹریولنگ الائونس 75000 ہزار سے بڑھا کر دو لاکھ روپے سالانہ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بل میں سٹینو ٹائپسٹ، کلرک اور نائب قاصد کی سہولت کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ تاحیات اسمبلی سیکرٹریٹ انٹری، سپیکر گیلری، اسمبلی لائبریری کی سہولت کے علاوہ ائیرپورٹ پر وی آئی پی لائونج کے استعمال اور چار اسلحہ لائسنس سرکاری فیس پر دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ 371 کے ایوان میں بل پاس کرنے کے لئے ایک سو پچاسی ارکان کی حمایت درکار ہے جبکہ بل پر ایک سو ستر ارکان کے دستخطوں سے جمع کرایا گیا ہے اسمبلی میں صرف پندرہ مزید ارکان کی حمایت درکار ہو گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق بل پر تحریک انصاف، پی پی، جماعت اسلامی کے ارکان نے بھی دستخط کئے ہیں۔ دوسری جانب پنجاب اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات میں محکمہ کی جانب سے غلط جوابات دینے کا سلسلہ نہ رک سکا، گزشتہ روز محکمہ خوراک سے متعلق وقفہ سوالات میں متعلقہ وزیر کی غیر موجودگی میں پارلیمانی سیکرٹری نے سوالوں کے غلط اور نامکمل جواب دیکر روایت برقرار رکھی۔ سپیکر کو سردار شہاب الدین کے سوال کے غلط جواب پر مجبوراً ایکشن لینا پڑا۔ انہوں نے ایڈیشنل سیکرٹری فوڈ کین کمشنر کو اپنے چیمبر میں طلب کر لیا، اجلاس میں 2 توجہ دلاؤ نوٹسز بھی پیش کئے گئے جنہیں نمٹا دیا گیا۔ 5 تحریک التوائے کار میں سے 2 نمٹا دی گئیں تین کے جوابات مکمل نہ آنے کی وجہ سے موخر کر دیا گیا۔ میاں کاظم علی پیرزادہ جب ضمنی سوال کرنے کے لئے اٹھے تو ندیم کامران نے سوال نہ کرنے کا اشارہ کیا جس پر کاظم علی پیرزادہ نے سپیکر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’سپیکر وزیر صاحب مجھے سوال کرنے پر دھمکا رہے ہیں‘‘ جس پر صوبائی وزیر شرمندہ ہو گئے۔ توجہ دلاؤ نوٹسز کے جواب میں صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے ایوان کو آگاہ کیا کہ گجرات سے تعلق رکھنے والے بہت سے اشتہاری اس وقت اٹلی‘ برطانیہ اور یونان میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ ایوان میں مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی رانا جمیل حسن عرف گڈ خان کے اغوا کی بازگشت بھی سنائی دی۔ اپوزیشن رکن اسمبلی سردار وقاص حسن موکل کے پوائنٹ آف آرڈر پر وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا کہ اغوا کاروں سے مذاکرات ہو رہے ہیں۔ ہماری اطلاع کے مطابق ان کو اغوا کاروں نے مہمند ایجنسی میں رکھا ہوا ہے۔ میری اغوا کاروں اور تحریک طالبان کے کمانڈر احسان اللہ سے بھی بات ہوئی ہے۔ ہم نے اس مسئلے پر مولانا یوسف شاہ سے معاونت حاصل کی ہے جماعت اسلامی کے رہنما پروفیسر ابراہیم نے بھی بہت کوشش کی ہے۔ ہم چاہتے ہیں رانا جمیل خیریت سے واپس آئیں اور امید ہے کہ وہ جلد ایوان میں ہونگے۔ جمہوریت سے متعلقہ قرارداد پر عام بحث میں ماجد ظہور، محمد غیاث الدین، میاں طارق محمود، سردار خالد محمود اورنگزیب نے جمہوریت کیلئے سیاسی جماعتوںکے کردار اور وزیراعظم نوازشریف، شہبازشریف کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے دھرنوںکے ملکی امیج اور معیشت پرمنفی اثرات کی شدید مذمت کی۔ ماجد ظہور نے کہاکہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرے گا، دھرنے سے پہلے مسائل حل ہو رہے تھے مگر انگلینڈ میں بیٹھے یہودی آقا کے اشارے پر سب کچھ کیا گیا۔ عمران عالمی طاقتوںکے ایجنڈے پر ہیں اور ساری دنیا جانتی ہے کہ پیسہ کہاں سے آرہا ہے۔ طارق محمود نے کہاکہ الیکشن کمشن آزاد ہے، عمران خان دھاندلی کا الزام عائدکرتے ہیں تو کیا کے پی کے میں انہوں نے دھاندلی سے حکومت حاصل کی ہے۔ حکومتی اقدامات سے پاکستان دہشتگردی کی لپیٹ سے نکل رہا ہے، چین کے پاکستان کے قریب آنے پر بین الاقوامی طاقتوںکو تکلیف ہوتی ہے۔ غیاث الدین نے کہاکہ دھرنے والوں نے جمہوریت اور معیشت کو تباہ کرنے کی سازش کی جس پر حکومت نے صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا، ایک تھک ہارکر واپس چلا گیا ہے دوسرا بھی ناکام لوٹ جائے گا۔ عمران خان نے جس میاں عاطف کو اپنا وزیر خزانہ بنانے کا اعلان کیا ہے وہ جماعت احمدیہ کے سربراہ کا داماد ہے کیا وہ ملک کا خزانہ نبی کریمؐ کے منکرکو پیش کرنا چاہتے ہیں۔ سردار خالد محمود اورنگزیب نے پنجابی میں تقریر کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے قائدین عوامی خدمت میں بے مثال ہیں وہ حضرت عمر فاروقؓ کی طرح خود سیلاب زدگان کے گھروں تک پہنچے۔ قبل ازیںصوبائی وزیرقانون مجتبیٰ شجاع الرحمن نے بیت المال پنجاب کی سالانہ کارکردگی کی رپورٹس برائے سال 2011,2012 اور2013 ء فیصل آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی، گوجرانوالہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی، راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، پنجاب پبلک سروس کمشن، پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی لاہور اورٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ٹیوٹا)کی سالانہ رپورٹس برائے سال 2012-2013ء ایوان میں پیش کیں۔