ناصر شیرازی کو بازیاب نہ کرانے پر برہمی، اربوں روپے کے سی سی ٹی وی کیمروں کا کیا فائدہ: ہائیکورٹ
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی احکامات کے باوجود مجلس وحدت مسلمین کے لاپتہ رہنما ناصر عباس شیرازی کو بازیاب کرا کے پیش نہ کرنے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اربوں روپے کے سی سی ٹی وی کیمروں کا کیا فائدہ ہوا جس میں کوئی چیز دکھائی نہیں دیتی۔ جسٹس قاضی امین نے سماعت کی۔ ناصر عباس شیرازی کے بھائی علی عباس کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ ایلیٹ فورس کی گاڑی میں چار مسلح نوجوان بھائی ناصر عباس شیرازی کو اٹھا کر لے گئے۔ عدالت بھائی کی بازیابی کا حکم دے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے پولیس کی جانب سے عدالت کو بتایا کہ ناصر عباس کی بازیابی کے لئے پولیس نے مشتبہ جگہوں پر چھاپے مارے مگر کامیابی نہیں ہوئی۔ انہوں نے بازیابی کیلئے 15 روز کی مہلت طلب کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ عدالت نے پولیس افسروں کو کسی دبائو کے بغیر تفتیش جاری رکھنے اور عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی۔