پنجاب یونیورسٹی: 2 طلبہ گروپوں میں تصادم‘ توڑ پھوڑ‘ کلاس روم نذر آتش‘ 5 زخمی‘ 35 کا داخلہ بند
لاہور(سٹاف رپورٹر+خصوصی رپورٹر+آن لائن) پنجاب یونیورسٹی میں 2 طلبہ گروپوں میں تصادم سے یونیورسٹی میدان جنگ بنی رہی لڑائی جھگڑوں میں 5طلبہ زخمی ہو گئے پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی جبکہ پولیس کی دونوں طلبہ تنظیموں سے مذاکرات کے بعد کشیدگی کم ہو گئی ہے۔ واقعہ سے یونیورسٹی میں خوف و ہراس پھیل گیا اور طلبہ گھروں کو روانہ ہو گئے معلوم ہو اہے پنجاب یونیورسٹی میں ایک گروپ کی جانب سے پائنیر فیسٹول کی تیاریاں کی جارہی تھیں جس پر دوسرے گروپ کی شدید مخالفت جاری تھی گذشتہ صبح ایک گروپ کے کارکنوں نے دوسرے گروپ کے 5کارکنوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے کمرے میں بھی آگ لگا دی جس پر دونوں گروپوں کے کارکن اکٹھے ہو گئے اور پہلے الیکٹریکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ اور پھر سوشالوجی ڈیپارٹمنٹ میں دونوں گروپوں میں لڑائی ہوئی دونوں گروپوں کے طلبہ ایک دوسرے پر پتھرائو کرتے رہے اور بعد میں وی سی آفس کے بار دھرنا دیدیا اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور حالات کو کنٹرول کیا یونیورسٹی میں پولیس نفری تعینات کر دی گئی جبکہ دونوں گروپوں نے آئندہ لڑائی جھگڑا نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے پولیس کا کہنا ہے سی سی ٹی وی کی مدد سے تشدد کرنے اور تھوڑ پھوڑ کرنے والوں کیخلاف مقدمات درج کئے جائیں گے اور قانون کے مطابق بھرپور کارروائی کی جائے گی ۔ خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے پنجاب یونیورسٹی میں طلباء کے درمیان تصادم کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا تصادم کے ذمہ داروں کیخلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ قانون سب کے لئے برابر ہے اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ آن لائن کے مطابق حالات پر قابو پانے کے لئے آنے والی پولیس پر بھی ڈنڈا بردار طلباء نے دھاوا بول دیا اور پولیس وین سمیت کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے جبکہ پولیس نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے طلباء کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے شیل پھینکے جس سے متعدد طلباء زخمی ہوئے اور کئی کو پولیس نے گرفتار کر لیا ‘وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر زکریا ذاکر نے کہا یہ مسئلہ دو طلبہ تنظیموں میں پچھلے دو سال سے چل رہا ہے تاہم اب یونیورسٹی نے اس کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے طلبہ کی آڑ میں کچھ شرپسند عناصر موجود ہیں جن کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے۔وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا یونیورسٹی انتظامیہ کو موقع دینا چاہئے کہ وہ طاقت کے استعمال کے بغیر اس مسئلے کو حل کرے لیکن جو عناصر اس قسم کی حرکتوں سے باز نہیں آتے یونیورسٹی انتظامیہ ایسے لوگوں کو ادارہ سے علیحدہ کرے اور یونیورسٹی سے فارغ کرے ۔ یونیورسٹی سمجھتی ہے حالات ان کے قابو سے باہر ہیں تو ہمیں ذمہ داروں کے نام فراہم کرے پنجاب حکومت ان کے خلاف ایف آئی آر اور مقدمہ درج کر کے سخت قانونی کارروائی کرے گی ۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق طلبہ نے ڈیپارٹمنٹ آف کیمیکل انجینئرنگ کے کلاس روم کو آگ لگا دی۔ وائس چانسلر ڈاکٹر زکریا ذاکر کے حکم پر 35 طلبہ کیخلاف کارروائی کا آغا زکیا، ترجمان کے مطابق پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کا متعلقہ شعبہ جات کے سربراہان کو مراسلہ دیا۔ جس میں ہدایت کی ہے 35 طلبہ کو فوراً ڈیپارٹمنٹس میں آنے، کلاسوں میں بیٹھنے سے روکا جائے۔ مذکورہ طلبہ کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔