فوجی عدالتیں فوجیوں کیلئے ٹھیک ہیں، سویلین کیلئے نہیں ہونی چاہئیں:عاصمہ جہانگیر
لاہور (خصوصی رپورٹر) ماہر قانون اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ پشاور حملے کے باعث جو صورتحال پیدا ہوئی ہے وہ فیصلہ کن بھی ہے اور نازک بھی۔انھوں نے یہ بات امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ پشاور حملے کے باعث جو فیصلے کئے جا رہے ہیں ان کے نتائج کے بارے میں میں شکوک وشبہات کا شکار ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ پرانے منترے نکالے جا رہے ہیں،جیسے فوجی عدالتیں بنائی جائیں اور سکیورٹی فورسز کومکمل اجازت دے دی جائے کہ وہ جس کو دھشت گرد سمجھیں ان کو مار ڈالیں۔انھوں نے کہا کہ یہ حل نہیں ہے اور حکومت کو چاہئے کہ وہ معاشرے کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے قانون سازی ضرور کرے۔ لیکن قانون سازی میں لا قانونیت نہ پھیلائے۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ یا تو حکمران ترامیم کے لئے تیار نہیں یا پھر سوچنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔انھوں نے کہا کہ اگر سب کچھ فوج نے کرنا ہے تو سیاستدان گھر چلے جائیں۔ فوجی عدالتیں فوجیوں کے لیے ٹھیک سویلین کے لیے نہیں ہونی چاہئیں۔