چین کے ساتھ راہداری منصوبے سے دوسروں پر انحصار ختم ہوگا: وفاقی وزرا
لاہور + اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) وفاقی وزرا نے کہا کہ چین کے ساتھ راہداری منصوبے سے دوسروں پر انحصار ختم ہو گا۔ پاک چین دوستی ایک اور سنگ میل طے کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ چینی کمپنیوں کے ساتھ 20 ارب ڈالر سے زیادہ کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ پاکستان اور چین ترقی اور توانائی کے شعبہ میں نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ معاہدوں سے 3 سال کے دوران 8300 میگاواٹ بجلی سسٹم میں آ جائیگی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ اندھیرے دور کرنے کے وعدے پورے کرنے کا وقت آ گیا۔ اقتصادی راہداری منصوبہ اقتصادی ترقی میں گیم چینجر ثابت ہو گا۔ آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور دوسروں پر انحصار ختم ہو گا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی و اصلاحات چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بننے والے منصوبوں کی حفاظت کے لیے خصوصی فورس کی تربیت پاک فوج کی نگرانی میں کی گئی ہے اس منصوبہ سے وہی لوگ خائف ہیں جو پاکستان کو پھلتا پھولتا اور خوش حال نہیں دیکھنا چاہتے، ہمارا سب سے بڑا چیلنج یہی ہے کہ ملک میں کسی قسم کی بدامنی اور بے یقینی کو آگے نہ بڑھنے دیں۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تعمیراتی کام شروع ہو چکا ہے اور گوادر کو خضدار کوئٹہ اور ڈیرہ اسماعیل خان سے ملانے والی سڑک اگلے سال تک مکمل کر لی جائے گی۔ پاک چین دوستی اقتصادی شعبہ میں داخل ہو رہی ہے چین نے توانائی کے شعبہ میں 35 سے 37 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔ یہ قرضے نہیں چینی کمپنیاں پاکستان کے توانائی منصوبوں پر سرمایہ کاری کریں گی۔ 2018ء تک پاکستان کی زیادہ تر توانائی کی ضروریات پوری کر سکیں گے ہماری انڈسٹری اور زراعت کو فروغ ملے گا پھر خوشحال علاقے میں بدل جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر کے دورہ کا نمایاں پہلو یہی ہے کہ ہم چین اور پاکستان کی دوستی کو اقتصادی شعبہ میں داخل کر رہے ہیں۔ چینی صدر کا دورہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے۔ چین کے ساتھ منصوبوں پر عملدرآمد 5 سال میں مکمل ہوگا۔ 22 ارب ڈالر کے منصوبوں پر کارروائی مکمل ہو چکی ہے۔ 22 ارب ڈالر توانائی منصوبوں، ساڑھے 4 ارب انفراسٹرکچر اور 17 ارب متفرق منصوبوں کیلئے مختص ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفرالحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں چینی صدر کا پرتپاک استقبال دونوں ملکوں کے لازوال تعلقات کا عکاس ہے۔ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مذید کہا کہ معزز مہمانوں کے شاندار استفبال نے ماضی کے تمام پر تپاک استقبالوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان معاہدے نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ اس سارے خطے میں خوشحالی کے پیغامبر ثابت ہوں گے۔ شاہ کوٹ سے نامہ نگار کے مطابق گورنر گلگت بلتستان و وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر نے کہا ہے کہ بھارت آئے روز اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے آزادی کشمیر کو دبانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے لیکن اس کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کے جھنڈوں کا لہرایا جانا اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں کا لگایا جانا ایک نوشتہ دیوار ہے کہ کشمیر کو کبھی بھی بھارت کے اندر ضم نہیں کیا جا سکتا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا چینی صدر کا دورہ نہ صرف پاکستان کی تاریخ کا سب سے اہم دورہ ہو گا بلکہ یہ پاکستان کی تقدیر بدل کے رکھ دے گا۔ پاکستان اور چین کے مابین 46 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے معاہدے ملکی انفراسٹرکچر کو ترقی یافتہ اقوام کے برابر لانے میں مدد دیں گے۔