صاف پانی کمپنی منصوبوں پر ٹرانسپرنسی کے اعتراضات دور کر دیئے‘ مزید شفافیت کیلئے تجاویز مانگ لیں: سی ای او
لاہور ( سپیشل رپورٹر) پنجاب صاف پانی کمپنی سے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے چند اضلاع کے سروے کا ٹھیکہ دینے کے حوالے سے استفسار کیا تھا جبکہ کمپنی کے دیگر اربوں روپے کے پراجیکٹ بین الاقوامی معیار اور شفافیت کی بنیاد پر چل رہے ہیں اس لئے صاف پانی کمپنی کی طرف سے کسی اقربا پروری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اس حوالے سے کمپنی کے سی ای او وسیم اجمل نے روزنامہ نوائے وقت کو تفصیلی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ کنسلٹنٹ اور پروکیورمنٹ پراسیس جو پیکج 4 تا 8 شروع کیا گیا تھا اس کوختم کرکے مزید شفافیت پیدا کرنے کے لئے اس کا نئے سرے سے اشتہار دے کر کنسلٹنٹ فرم سے تجاویز مانگی ہیں جس کا مقصد یہ ہے کہ تقریباً 22 اضلاع میں صاف پانی کے منصوبے کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے۔ اس کے علاوہ دنیا بھر سے بہترین ماہرین کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ عوام کو پینے کا صاف پانی مہیا کیا جائے۔ بہاولپور، فیصل آباد، ڈی جی خان ریجن میں پہلے سے کام چل رہا ہے جن میں تنظیمی کمیٹیاں اور سوشل موبیلائزیشن کا عمل کیا جا رہا ہے تاکہ عوام خود پورے پراسیس میں خود کو شامل سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ مزید پانچ ریجن میں کام آگے بڑھانے کا سلسلہ جاری ہے اس کے لئے شفافیت اور میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے جو اعتراضات تھے ان کو دور کر دیا گیا، صاف پانی کمپنی نے جو اپنا موقف ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو بھجوایا ہے وہ اس پر مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کنسلٹنٹ کا پراسیس جو شروع کیا گیا ہے اس پر ماہرین مختلف علاقوں کے ضرورت کے مطابق سکیمیوں کو ڈیزائن کریں گے اس کے بعد پراجیکٹ دئیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تین ریجن میں 100 سے زیادہ پلانٹ ٹرائل بور پر تین ریجن میں شروع کئے گئے ہیں تاہم اس سے قبل صاف پانی کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ صاف پانی کے منصوبے میں نہ کوئی اقربا پروری ہوئی اور نہ ہی کوئی ٹھیکہ قواعد کے برعکس دیا گیا۔ ترجمان کے مطابق پنجاب کے چند اضلاع میں فقط سروے اور منصوبہ بندی کا ٹھیکہ دینے کے حوالے سے کچھ نکات پر استفسار کیا گیا تھا جس پر پنجاب صاف پانی کمپنی نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے سوالات کا تفصیلی اور اطیمنان بخش جواب بھی ارسال کیا جو تسلیم کر لیا گیا۔ کاشف پڈھیار کو عائشہ غوث پاشا کی جگہ پر چیئرمین بورڈ تعینات کر دیا گیا ہے جو صاف پانی کمپنی کے معاملات کو عائشہ غوث پاشا کے وزیر بننے کے بعد سے دیکھ رہے ہیں۔ تاہم سابق سی ای او فراست اقبال کی تقرری بھی میرٹ پر کی گئی تھی۔