ایلیٹ فورس پروٹوکول فورس بن گئی، 4 ہزار اہلکار اہم شخصیات کی سکیورٹی پر تعینات
لاہور (اشرف جاوید/ دی نیشن رپورٹ) فرقہ واریت کے خاتمے اور خطرناک مجرموں کو پکڑنے یا ان کیخلاف کارروائی کرنے کیلئے 1990ء میں بنائی گئی ایلیٹ فورس صرف پروٹوکول فورس بن کر رہ گئی ہے۔ صوبہ پنجاب میں ایلیٹ فورس انتہائی خطرناک صورتحال سے نمٹنے کیلئے بنائی گئی تھی جس کی اہم ذمہ داری عوام کی حفاظت اور انہیں خطرات سے بچانا تھا اب اس کے اہلکار اعلیٰ حکام کے پروٹوکول پر تعینات کئے جاتے ہیں۔ موجودہ وقت میں 5700 سے زائد اہلکار ایلیٹ فورس کا حصہ ہیں جن میں سے 4000 اہلکاروں کو بااثر شخصیات اور ان کی فیملیز کی سکیورٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔ حال ہی میں کئی اعلیٰ افسر سیاسی دبائو کے باعث ایلیٹ فورس سکواڈ سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ فروری میں آئی جی پنجاب خان بیگ نے آر پی اوز کانفرنس کے دوران ایلیٹ فورس کو بااثر سیاسی اور اہم شخصیات کی سکیورٹی کی بجائے پولیس کے ساتھ مل کر آپریشنز کرنے کے احکامات دیئے تھے۔ یہ فیصلہ کیا گیا تھا ایلیٹ فورس وی آئی پیز کی سکیورٹی پر ڈیوٹی دینے کی بجائے سپیشل آپریشنز میں حصہ لے گی۔ اس حوالے سے پولیس سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ سمیت خفیہ ایجنسیوں اور سکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کریگی تاہم پولیس کے اعلیٰ حکام بااثر شخصیات کی ناراضگی کے باعث اس فیصلے پر عملدرآمد نہ کروا سکے۔ پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق 75 فیصد سے زائد ایلیٹ فورس کے اہلکار صوبہ پنجاب کی اہم ترین شخصیات کی فول پروف سکیورٹی پر تعینات ہیں۔ ان میں زیادہ تر اہلکار وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ شہباز شریف، حمزہ شہباز، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر، سلمان شہباز، نصرت شہباز، تہمینہ شہباز، عمران، یوسف اور دیگر فیملی ارکان کی سکیورٹی پر تعینات ہیں۔ سابق آئی جی پولیس نے کہا کہ پروٹوکول کلچر نے ایلیٹ فورس کے وقار کو مجروح کر کے رکھ دیا ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ شریف خاندان کے ارکان کی سکیورٹی پر پانچ سو سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ شہباز شریف کے سکیورٹی سکواڈ میں 350 سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔ 12 اہلکار جاتی عمرہ میں میاں شریف مرحوم کی قبر پر تعینات ہیں۔ رائیونڈ فارم ہائوس میں 4 درجن اہلکار، درجنوں مریم نواز اور ان کے شوہر محمد صفدر، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی سکیورٹی پر تعینات ہیں۔ راولپنڈی میں 650 سے زائد اہلکار دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے تعینات ہیں مگر زیادہ تر اعلیٰ شخصیات کی سکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ تین درجن سے زائد اہلکار سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کے اہلخانہ کی سکیورٹی پر تعینات کئے گئے ہیں۔ اسی طرح گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی سکیورٹی پر 30 سے زائد کمانڈو تعینات ہیں۔ درجنوں ایلیٹ فورس کے اہلکار سابق گورنر سلمان تاثیر کے اہلخانہ، ق لیگ کے قائد چودھری شجاعت اور پرویز الٰہی کی سکیورٹی پر تعینات کئے گئے ہیں۔ 40 سے زائد اہلکار امریکی قونصل خانے کی سکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر اہم شخصیات کو سکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔ اس حوالے سے آئی جی پنجاب سے رابطے کیلئے فون کیا مگر رابطہ نہ ہو سکا۔