ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد کے قتل کا معاملہ انتہائی اہم ہے‘ اعتزاز احسن
لاہور (اے این این ) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کیلئے پاناما سے زیادہ اقامہ خطرناک ہے ، ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد کے قتل کا معاملہ انتہائی اہم ہے جس کی تفتیش کے لئے جے آئی ٹی بننی چاہئے جس کی مانیٹرنگ جج کرے اور اس وقت تک شہبازشریف اور رانا ثنااللہ کو مستعفیٰ ہوجانا چاہئے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر اعتزازاحسن نے کہا کہ نوازشریف کے لئے پاناما سے زیادہ اقامہ خطرناک ہے کیوں کہ کوئی غیرملکی کمپنی کے ملازم ہوتے ہوئے کس طرح ملک کا وزیراعظم بن سکتا ہے، نوازشریف غیرملکی کمپنی کے ملازم تھے جس کامطلب اپنی وفاداری کو تقسیم کرنا ہوتا ہے اور بیرون ملک ملازمت ہی ملک کے حلف کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے ہمیشہ سازش کی اور مسلم لیگ (ن) کی سیاست پہلے دن سے ہی دوغلے پن اور منافقت پر مبنی ہے، نوازشریف سازش کے عمل کو بخوبی جانتے ہیں انہوں نے پہلے جونیجو کو دھوکا دیا پھر ایجنسیوں سے پیسے لے کر دھاندلی کی، غلام مصطفیٰ جتوئی کے خلاف سازش میں بھی نوازشریف کا ہاتھ تھا، پھر ججوں کے ساتھ مل کر بے نظیر بھٹو اور پیپلزپارٹی کے خلاف سازش کی ٹیپ چلی ججز کو دھمکیاں دیں اور بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری کو سزا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے ہمیشہ سازش کرکے ہی وزارت کا منصب سنبھالا، عدلیہ اور جرنیلوں کے ساتھ مل کر سازش کرنے والے نوازشریف کا اس مرتبہ کام نہیں بن رہا اور انہوں نے عدلیہ کے ججز کا فیصلہ ماننے سے بھی انکار کردیا اور کہتے ہیں 5 ججوں کا فیصلہ کیسے مان لوں۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد کے قتل کا معاملہ انتہائی اہم ہے جس کی تفتیش کے لئے جے آئی ٹی بننی چاہئے جس کی مانیٹرنگ جج کرے اور اس وقت تک شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو مستعفیٰ ہو جانا چاہئے۔