پنجاب اسمبلی:حکومت پھر کورم کرنے میں ناکام، اجلاس صرف 20منٹ چل سکا
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی اجلاس میںایک پھر حکومت کورم پورا رکھنے میں ناکام ہو گئی۔ جمعہ کو اجلاس 20 منٹ بعد کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے 5 دسمبر (پیر) کی دوپہر 2 بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا جبکہ کورم کی نشاندہی کرنے والے احسن ریاض فتیانہ نے کہا کہ اگر ہماری تحاریک اور قراردادیں صوابدیدی اختیارات کے تحت مسترد کی جا سکتی ہیں تو ہم بھی اسمبلی رولز کے مطابق اپنی صوابدید استعمال کرتے ہوئے ایسا کرتے رہیں گے، سوالات اور تحاریک ایجنڈا پر نہ آنے پرارکان نے اسمبلی سیکرٹریٹ کے خلاف ایوان میں احتجاج کیا۔ اجلاس ایک گھنٹہ 47 منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ محکمہ جنگلات‘ جنگلی حیات وماہی پروری کے محکمے کے سوالات کے جوابات دئیے جانے تھے۔ پیپلز پارٹی کے سردار شہاب الدین نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جس محکمہ کے سوالات کے جوابات دیئے جانے ہیں اس کا وزیر ہی ایوان میں نہیں۔ جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ پارلیمانی سیکرٹری موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سوالات گزشتہ دو سال سے ایجنڈا پر نہیں آرہے، ہم عوام کے منتخب نمائندے ہیں اور ان کے مسائل کے لئے ایوان میں آتے ہیں، ہمارا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا کہ حکومتی ممبران کا ہے۔ حکمران جماعت کی خاتون رکن اسمبلی اعظمیٰ بخاری اور ق لیگ کی خدیجہ عمر نے بھی اسمبلی سیکرٹریٹ بارے اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ اسمبلی سیکرٹریٹ پر ایک سوالیہ نشان ہے اس طرف خصوصی توجہ دی جائے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو احتجاج کریں گے۔خدیجہ عمر نے کہا کہ ساڑھے تین سال گزر چکے ہیں مجھے ابھی تک کسی قائمہ کمیٹی میں ایڈجسٹ نہیں کیا گیا ۔جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ان مسائل کو خصوصی طور پر دیکھوں گا۔ڈپٹی سپیکر نے وقفہ سوالات کا آغاز کرتے ہوئے سوال کے محرک کانام پکار اہی تھا کہ احسن ریاض فتیانہ نے کورم کی نشاندہی کردی۔ڈپٹی سپیکر نے پہلے5منٹ پھر15منٹ کےلئے اجلاس روک دیا پھر بھی کورم پورا نہ ہوا۔