جنرل ہسپتال کے ہڈی وارڈ میں سیوریج کا پانی چھت سے ٹپکنا معمول بن گیا
لاہور (نیوزرپورٹر) لاہورجنرل ہسپتال انتظامیہ کے بلند وبانگ دعووں کے برعکس ہڈی وارڈکی چھتوںسے سیوریج کا پانی ٹپکنا معمول بن گیا ۔جس سے آرتھوپیڈک زنانہ ،مردانہ اور ڈاکٹرز کے کمروں میں 24گھنٹے تعفن رہنے لگا ۔مریض ٹھیک ہونے کی بجائے الٹا پیٹ اور سانس کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو گئے ۔بتایا گیا ہے کہ جنرل ہسپتال انتظامیہ کا دعوی ہے کہ جنرل ہسپتال صوبے کاماڈل ہسپتال ہے مگرہڈی زنانہ وارڈ میں سے سیوریج کی لائنیںایک پختہ بلاک کے اندر بالائی منزل پرناقص میٹریل استعمال کرنے کی وجہ سے گزشتہ چند ماہ سے سیوریج کے تمام پائپ لیک ہونے سے گندا پانی مریضوں کے اوپر گررہا ہے جس سے مریضوں میں انفیکشن پھیل رہا ہے۔تاہم ہسپتال انتظامیہ نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔۔اس گندے پانی سے بچنے کے لئے لواحقین نے اپنی مدد آپ کے تحت پانی کے نیچے بالٹیاں رکھی ہیں۔اس کے ساتھ آرتھوپیڈک ڈیپارٹمنٹ کا سینٹرلی ائرکنڈیشنڈ عرصہ دراز سے خراب ہونے کی وجہ سے وارڈز میں سخت گرمی ہوتی ہے جس کے نتیجے میں اکثرمریض بخار میں مبتلا رہتے ہیں۔مریضوں کے لواحقین کے بیٹھنے کے لیے وارڈز میں ایک بھی بینچ نہیں ہے جس کے باعث لواحقین مریضوں کے ساتھ بستر پر بیٹھنے اورسونے پر مجبور ہیں۔اس بارے ہسپتال ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ وارڈ 1987 کی تعمیر کی گئی ہے جس کو تزئین و آرائش کی جارہی ہے اس کو جلد ٹھیک کر لیا جائے گا۔