تحریک انصاف احتجاج، حکومت کو لاحق خطرات سے نمٹنے کیلئے مسلم لیگ (ن) کا ہوم ورک شروع
لاہور (ساجد ضیا/ نیشن رپورٹ) مستقبل کی سیاسی پیشرفت کو مدنظر رکھتے ہوئے مسلم لیگ (ن) نے اپنی حکومت کو لاحق خطرات سے نمٹنے کیلئے ہوم ورک شروع کردیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق عمران خان کی جانب سے 30 نومبر کو اسلام آباد دھرنے میں حکومت کیخلاف مستقبل کے لائحہ عمل کے اہم اعلان کے بیان کے بعد حکومت نے بھی مخالفین کے حملے سے بچنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔ عوامی تحریک کا دھرنا ختم ہونے کے باوجود تحریک انصاف کا احتجاج آنیوالے دنوں میں ختم ہوتا نظر نہیں آرہا۔ تحریک انصاف نے اب وزیراعظم کے استعفے کے اپنے مطالبے کو پیچھے کرکے سارا زور مڈٹرم الیکشن پر دیدیا ہے۔ وہ اپنے کارکنوں کے استعفے منظور کرنے پر بھی زور دے رہی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق استعفوں کی منظوری کے بعد تحریک انصاف کے احتجاج میں شدت آجائیگی جس کے بعد حکومت پر اسکے مطالبات ماننے کا دبا¶ بڑھ جائیگا، بالخصوص اگر تحریک انصاف اپنے ساتھی کسی پارلیمانی پارٹی کو بھی ملا لے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسی وجہ سے استعفوں کی منظوری کو تاخیر کا شکار کررہے ہیں۔ حکومت نے آئندہ کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سب سے پہلے دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطے کرکے ان کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کی ہے۔ دوسرا مسلم لیگ (ن) اپنے ارکان اسمبلی پر توجہ دے رہی ہے تاکہ ان میں سے کوئی سردار ذوالفقار کھوسہ کی طرح ناراض نہ ہوسکے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ کے متحدہ سے حالیہ رابطہ اور متحدہ کے وفد کی وزیراعظم سے ملاقات بھی اسی تناظر میں تھی۔ صدر ممنون نے بھی متحدہ کے وفد سے ملاقات کی ہے اور حکومت متحدہ کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کر رہی ہے۔ مبصرین کے مطابق متحدہ اگر تحریک انصاف کے ساتھ ملکر اپنے 25 ارکان کو بھی استعفے دلوا دے تو مڈٹرم الیکشن کے امکانات بہت بڑھ جائینگے۔ حکومت نے اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کیلئے قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پا¶ سے بھی رابطے کئے ہیں۔ پارٹی کو متحد رکھنے کیلئے چند روز میں ایک اہم اجلاس کا امکان ہے۔
مسلم لیگ (ن)/ ہوم ورک