کے الیکٹرک کے دعوو¿ں کی قلعی کھل گئی دوسری سحری میں بھی اندھیرا
کراچی(اسٹاف رپورٹر/ کرائم رپورٹر) کراچی کے بیشتر علاقوں میں دوسرے روزے کے موقع پر بھی لوڈشیڈنگ جاری رہی ، شہریوں نے پہلی افطار کے بعددوسری سحری بھی اندھیرے میں کی۔کے الیکٹرک کے افطار و سحر میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے دعوﺅں کی قلعی کھل گئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں لوڈشیڈنگ رمضان المبارک میں حدسے تجاوز کرچکی ہے۔پیر کے روزکراچی کے بیشتر علاقوں میں دوسرے روزے کے موقع پر بھی لوڈشیڈنگ جاری رہی۔ شہریوں نے پہلی افطار کے بعددوسری سحری بھی اندھیرے میں کی،کے الیکٹرک کے افطار و سحر میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے دعووں کی قلعی کھل گئی ہے۔رمضان المبارک کے آغاز کیساتھ ہی پہلی سحری سے قبل بجلی کے بڑے بریک ڈاو¿ن کے بعد پہلی افطار سے پیرکے روز بھی کئی علاقوں کی بجلی بند رہی۔ نارتھ کراچی، ناگن چورنگی، یوپی موڑ، نیو کراچی ،سرجانی ٹاﺅن اور شاہ فیصل سمیت متعدد علاقوں میں اندھیرے میں دوسری سحری کی گئی۔گلستان جوہر، اورنگی، کورنگی‘ شاہ فیصل، ملیر، الحلال سوسائٹی، پرانی سبزی منڈی میں کئی گھنٹے بجلی کی فراہمی معطل رہی۔ لیاری، آگرہ تاج کالونی، بہار کالونی، سینگولین، ماری پور میں بھی بجلی بند، اورنگی ٹاون، بلدیہ ٹاﺅن،منگھوپیر، ملیر، شاہ فیصل، ماڈل کالونی میں بھی بجلی کی فراہمی پیر کے روز بھی بحال نہ ہوسکی۔دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ شاہ فیصل اور ملیر سے منسلک چند علاقوں میں بجلی کا تعطل ہے۔ بجلی کی بحالی کا عمل جاری ہے اور مقامی فالٹس کو لوڈشیڈنگ کا تاثر دینا غلط ہے۔ دریں اثناء تین ہٹی کے علاقے میں بجلی کی لو ڈشیڈنگ او رپانی کی قلت پر شہریوں کا احتجاج سڑکوں پر نکل کر پتھراﺅ کیا اور ٹائر جلائے جس کی وجہ سے ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہوگئی اور بجلی و پانی کے محکموں کے ستائے ہوئے مظاہرین کے احتجاج نے گاڑیوں میں سوار افراد کو بھی اذیت میں مبتلا کر ڈالا تین ہٹی پر پیر کی دوپہر جب شہری احتجاج کے لئے نکلے توسورج آگ برسا رہا تھا اور دفاتر سے لوگ گھروں کی طرف رخ کررہے تھے۔ احتجاج کی وجہ سے ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہوئی تو بسوں ، ویگنوں اور گاڑیوں میں سوار افراد بھی شدید پریشانی کا شکار ہوئے۔
لوڈ شیڈنگ/ احتجاج